رسائی کے لنکس

یوکرین میں جنگ کے دوران وزیرِ دفاع کی تبدیلی، رستم عمروف کی نامزدگی


فائل فوٹو
فائل فوٹو

یوکرین کے وزیر دفاع اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں جب کہ صدر ولودیمیر زیلنسکی نے رستم عمروف کو ملک کانیا وزیرِ دفاع نامزد کر دیا ہے۔

رستم عمروف یوکرین میں سرکاری اداروں کی نجکاری کے مرکزی ادارے کے سربراہ ہیں۔ ان کو روس سے جاری جنگ کے دوران وزارتِ دفاع دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق صدر کی جانب سے وزیرِ دفاع نامزد کیے جانے کے بعد ان کے تقرر کی منظوری پارلیمان سے بھی لی جائے گی۔

عمر وف کی عمر لگ بھگ 41 برس ہے جب کہ وہ 2014 سے روس کے زیرِ قبضہ کرائمیا کے ترک نژاد تاتار ہیں۔

عمروف ازبکستان کے شہر سمرقند میں ایک مسلم خاندان میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے خاندان کو سوویت یونین کے زمانے میں کرائمیا سے بے دخل کر دیا گیا تھا۔

عمر وف 2020 سے یوکرین کی اس ٹاسک فورس کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں جس نے کرائمیا پر روس کے قبضے کے خاتمے کی منصوبہ بندی کی تھی۔

خبر رساں ادارے ’العربیہ‘ کے مطابق اگر پارلیمان سے منظوری مل گئی تو عمر کریموف یوکرین کے پہلے مسلم وزیرِ دفاع ہوں گے۔

’رائٹرز‘ کے مطابق گزشتہ برس ستمبر میں وہ نجکاری کے سرکاری ادارے ’اسٹیٹ پراپرٹی فنڈ‘ کے سربراہ مقرر ہوئے تھے۔ ان کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انہوں نے اس ادارے کو بدل کر رکھ دیا جہاں پہلے بدعنوانی کے اسکینڈلز سامنے آتے تھے۔

انہوں نے ایک بار پھر سرکاری املاک کی نجکاری کا عمل شروع کیا اور ان کو ریکارڈ تعداد میں پیشکشیں موصول ہوئیں۔

ان کے قریبی افراد عمر وف کو بہترین مذاکرات کار قرار دیتے ہیں۔ روس نے جب فروری 2022 میں یوکرین کے خلاف جارحیت شروع کی تو مارچ میں دونوں ممالک میں ہونے والے مذاکرات میں عمروف شامل تھے۔

بحیرہ اسود کے راستے یوکرین کے اناج کی برآمد اور قیدیوں کے تبادلے کے لیے روس سے ہونے والے مذاکرات میں بھی انہوں نے یوکرین کی نمائندگی کی تھی۔

رواں برس مئی میں جب صدر زیلنسکی نے سعودی عرب کا دورہ کیا تو عمر وف کو اپنے وفد میں شامل رکھا تھا۔ قبل ازیں یوکرین کی خاتونِ اول کے مارچ میں متحدہ عرب امارت کے دورے میں وہ ان کے ہمراہ تھے۔

جیت تک یوکرین میں رہنے کو ترجیح دوں گا، پاکستانی نژاد یوکرینی
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:32 0:00

معاشیات میں بیچلرز اور اقتصادیات میں ماسٹرز کی ڈگری رکھنے والے عمر وف نے اپنے کریئر کا آغاز 2004 میں یوکرین کی سب سے بڑی موبائل کمپنی میں ملازمت سے کیا تھا بعد ازاں 2013 میں انہوں نے اپنی سرمایہ کاری کی کمپنی بنا لی تھی۔

خیال رہے کہ موجودہ وزیرِ دفاع اولیکسی ریزنیکوف کے حوالے سے تنازعات سامنے آتے رہے ہیں جن میں مختلف ٹھیکوں میں گڑ بڑ کی رپورٹس سامنے آئی تھیں تاہم وزیر پر براہِ راست بدعنوانی کا الزام نہیں لگایا گیا۔

رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ فوج کے لیے خریدی گئی مختلف اشیا کی قیمتیں اس کی حقیقی قیمت سے تین گنا زیادہ ادا کی گئی ہیں۔ تاہم وزارت دفاع کی جانب سے اس کی تردید کی جاتی رہی ہے۔

اولیکسی ریزنیکوف نے پیر کو پارلیمان کے سربراہ کو اپنا استعفی جمع کرا دیا ہے۔واضح رہے کہ وہ لگ بھگ 22 ماہ تک اس عہدے پر فائز رہے۔

’رائٹرز‘ کے مطابق اولیکسی ریزنیکوف کو ممکنہ طور پر برطانیہ میں سفیر تعینات کیا جا سکتا ہے۔

اس رپورٹ میں خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ سے معلومات شامل کی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG