رسائی کے لنکس

ہردیپ سنگھ کی ہلاکت کی ویڈیومربوط حملےکی عکاس ہے : واشنگٹن پوسٹ


 امرتسر میں ایک سکھ تنظیم کا رکن ہردیپ سنگھ کا ایک پلے کارڈ تھامے ہوئے ہے ، فوٹو اے ایف پی، 22 ستمبر 2023
امرتسر میں ایک سکھ تنظیم کا رکن ہردیپ سنگھ کا ایک پلے کارڈ تھامے ہوئے ہے ، فوٹو اے ایف پی، 22 ستمبر 2023

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق ہردیپ نجر کی ہلاکت گردوارے کے ایک کیمرے میں محفوظ ہو گئی اور اس ویڈیو کوتفتیش کاروں سے شئیر کیا گیا ہے۔ اس ویڈیو کے مطابق جس کا واشنگٹن پوسٹ اور عینی شاہدین نے جائزہ لیا ہے ، سکھ علیحدگی پسند لیڈر ہر دیپ سنگھ نجر کی اپنی عبادت گاہ کے باہر ہلاکت میں کم از کم چھ مرد اور دو گاڑیاں ملوث تھیں جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یہ کارروائی اس سے زیادہ بڑی اور زیادہ منظم تھی جتناکہ اس سے قبل رپورٹ کیا گیا تھا۔

اسی دوران اے ایف پی کے مطابق بھارت نے کہا ہے کہ اگر کینیڈا ، سکھ رہنما کے قتل سے متعلق شواہد فراہم کرتا ہے تو بھارت اسکی چھان بین کے لئے تیار ہے۔

بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے کونسل آن فارن ریلیشنز میں کہا، ’’اگر کوئی ایسا واقعہ ہے جو ایک مسئلہ ہے اور کوئی مجھے حکومت کے طور پر کچھ فراہم کرتا ہے، تو میں یقیناً اس پر غور کروں گا۔ ‘‘

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق 90 سیکنڈ کی اس ویڈیو ریکارڈنگ کے شروع میں نجر کاگرے پک اپ ٹرک ایک پارکنگ لاٹ سے ہر نکلتا ہے ۔ ایک سفید سیڈان کار ایک ملحقہ لاٹ سے نکل کر بڑھتی ہے اور ٹرک کے برابر برابر چلتی ہے ۔

ابتدا میں دونوں گاڑیاں ایک فٹ پاتھ کے ذریعے الگ ہو جاتی ہیں۔ جب ٹرک اسپیڈ بڑھاتا ہے تو سیڈان بھی اپنی اسپیڈ اس کے برابر کرلیتی ہے ۔ پھر ٹرک سیڈان کی لین میں ضم ہوجاتا ہے اور ایک لمحے کے لیے دونوں ساتھ ساتھ چلتے ہیں۔ جب گاڑیاں پارکنگ لاٹ کے ایگزٹ پر پہنچتی ہیں تو سیڈان اس کے سامنے آجاتی ہے اور ٹرک کا راستہ روکنے کے لیے بریک لگاتی ہے۔

واشنگٹن پوسٹ کا کہنا ہے کہ اس مرحلےپر ویڈیو میں ہڈیز پہنے دو مرد ایک ویٹنگ ایریا سے نکل کر ٹرک کی طرف بڑھتے ہیں اور دونوں ڈرائیور پر گولی چلا دیتے ہیں ۔ سیڈان اس کے بعد پارکنگ لاٹ سے باہر چلی جاتی ہے اور ڈرائیور منظر سے غائب ہوجاتا ہے ۔ پھر وہ دونوں مرد ایک ہی سمت بھاگتے ہیں ۔

ٹورانٹو میں بھارت کے قونصلیٹ کے باہر ایک مظاہرہ، فوٹو رائٹرز 25 ستمبر 2023
ٹورانٹو میں بھارت کے قونصلیٹ کے باہر ایک مظاہرہ، فوٹو رائٹرز 25 ستمبر 2023

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق گردوارے کی کمیٹی کے ایک رکن ملکت سنگھ نے بتایا کہ اس نے ہڈیز پہنے دو مردوں کو قریبی پارک کی طرف بھاگتے ہوئے دیکھا تھا ۔ اس نے ان کا پارک تک پیچھا کیا ۔ وہ انہیں پہچان نہیں سکے ۔ وہ دونوں سکھوں کے بھیس میں تھے، انہوں نےسروں پر سکھوں کی روائتی پگ اور اپنے باریش چہروں پر ماسک پہنا ہوا تھا ۔

ان میں سے ایک تقریباً ہانچ فٹ لمبا اور بھاری بھرکم تھا اور دوسرا لگ بھگ چار فٹ لمبا اور تھوڑا دبلا تھا۔ وہ دونوں پارکنگ لاٹ سے نکل کر ایک سلور کار میں سوار ہو گئے جو ان کا انتظار کررہی تھی ۔ اس کار میں تین مرد ان کا انتظار کرر ہےتھے جن کےچہرے سنگھ دیکھ نہیں سکتے تھے۔

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق ملکت سنگھ نے مزید بتایا کہ ان میں سےایک نے کار میں سوار ہونے سے قبل ان کی طرف اپنا پستول تانا ۔ اور پھر وہ پانچوں وہاں سے چلے گئے ۔

مقامی سکھ کیمونٹی کے ارکان کہتے ہیں کہ حکام نے انہیں 18 جون کو یہاں گرو نانک سکھ گردوارے کے باہر ہونے والی ہلاکت کی اپنی تفتیش کے بارے میں بہت کم معلومات فراہم کی ہیں ۔

وہ کہتے ہیں کہ پولیس جائے واقعہ پر بہت سست رہی تھی اور اداروں کے درمیان اختلاف رائے کی وجہ سے مزید تاخیر ہوئی۔ گردوارے کے قریب متعدد دکاندار اور رہائشی کہتے ہیں کہ تفتیش کار پوچھ گچھ یا سیکیورٹی ویڈیو کی درخواست کرنے ان کے پاس نہیں آئے ہیں ۔

اخبار واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتے ایک حیران کن اعلان میں وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کینیڈا کے ہاوس آف کامنز کو بتایا کہ حکام اس بارے میں مستند الزامات کی کوشش کر رہے ہیں کہ بھارتی حکومت اس ہلاکت میں ملوث تھی ۔

الزامات جزوی طور پر ان معلومات پر مبنی تھے جنہیں انٹیلی جنس شئیرنگ اتحاد، فائیو آيئز الائنز میں کینیڈا کے شراکت دار وں نے شئیر کیا تھا۔

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی پیر کے روزایک تقریر میں ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا کھلم کھلا الزام عائد کیا گیا تھا۔ ان کی اس تقریر نے سکھ علیحدگی پسند تحریک خالصتان تحریک پر از سر نو توجہ مرکوز کر دی ہے ۔

تاہم نریندر مودی کی حکومت نے ان دعوؤں کو غیر معقول قرار دے کر مسترد کر دیا تھا کہ ہردیپ سنگھ نجر کی موت میں اس کا کوئی عمل دخل تھا ۔ نئی دہلی کا کہنا ہے کہ ٹروڈو کے تبصرو ں کا مقصد بقول اس کے "اصل مسئلہ "سے توجہ ہٹانا تھا ۔یعنی یہ کہ کینیڈا ان لوگوں کو پناہ دے رہا ہے جنہیں بھارت دہشت گرد سمجھتا ہے ۔

ہر دیپ سنگھ کی ہلاکت کے بعد ٹورانٹو میں بھارتی قونصلیٹ کے باہر سکھوں کی ایک ریلی ، فوٹو اے ایف پی 25 ستمبر 2023
ہر دیپ سنگھ کی ہلاکت کے بعد ٹورانٹو میں بھارتی قونصلیٹ کے باہر سکھوں کی ایک ریلی ، فوٹو اے ایف پی 25 ستمبر 2023

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق 45 سالہ نجر خالصتان تحریک کےایک لیڈر تھے جن کا مقصد بھارت کے پنجاب کے علاقے میں ایک آزاد سکھ ریاست کا قیام تھا۔نجر کے خاندان نے بتایا ہے کہ انہیں موت کی دھمکیاں مل چکی تھیں۔

بھارت میں خالصتان تحریک پر پابندی ہے ۔ واشنگٹن پوسٹ کے مطابق جولائی 2022 میں بھارت کے قومی تحقیقاتی ادارے نے نجر پر پنجاب میں ایک ہندو پنڈت کے قتل کی سازش کا الزام عائد کیا اور انہیں ایک مفرور دہشت گرد قرار دیا تھا۔

کینیڈا کی سیکیورٹی انٹیلی جنس سروس کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ ادارہ حکام کے ساتھ شیئر کی گئی معلومات پر تبصر ہ نہیں کر سکتا۔

( اس رپورٹ کا مواد واشنگٹن پوسٹ سے لیا گیا ہے۔)

فورم

XS
SM
MD
LG