رسائی کے لنکس

اسرائیل کو نقصان پہنچانے والے ملک کو نشانہ بنائیں گے: نیتن یاہو


فائل فوٹو
فائل فوٹو
  • ایران کئی برسوں سے براہِ راست یا جنگجو تنظیموں کے ذریعے اسرائیل کے خلاف اقدامات کر رہا ہے، نیتن یاہو
  • ہمیں معلوم ہے کہ ہمیں اپنا دفاع کس طرح کتنا ہے۔ اسرائیلی وزیرِ اعظم کا سیکیورٹی کیبنٹ میٹںگ میں اظہارِ خیال
  • اسرائیل میں ایران کے متوقع حملے کے پیشِ نظر سیکیورٹی اقدامات سخت کیے جا رہے ہیں۔

اسرائیل کے وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ان کے ملک کو جو بھی نقصان پہنچائے گا اسرائیل اس کے خلاف کارروائی کرے گا۔

نیتن یاہو نے جمعرات کی شب سیکیورٹی کیبنٹ میٹنگ کے دوران دعویٰ کیا کہ ایران کئی برسوں سے براہِ راست یا اپنی حامی جنگجو تنظیموں کے ذریعے اسرائیل کے خلاف اقدامات کر رہا ہے۔ اس لیے ایران اور اس کی مسلح تنظیموں کے خلاف دفاعی اور جارحانہ انداز میں کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔

نیتن یاہو کا یہ بیان ایسے موقع پر آیا ہے جب اسرائیل میں ایران کے متوقع حملے کے پیشِ نظر سیکیورٹی اقدامات سخت کیے جا رہے ہیں۔

یاد رہے کہ رواں ہفتے شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر اسرائیل کے مشتبہ فضائی حملے میں ایران کے دو فوجی جرنلز سمیت پانچ عسکری مشیر ہلاک ہو گئے تھے۔ ایران نے دمشق حملے کا بدلہ لینے کا اعلان کیا تھا۔

اسرائیل نے اب تک دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر حملے کی نہ تو ذمے داری قبول کی ہے اور نہ ہی اپنے ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔ البتہ ملک میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی ہے۔

اسرائیل کی سیکیورٹی میٹنگ سے قبل ہی فوج نے اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کرنے اور ایئر ڈیفنس یونٹس کے لیے مزید اہلکاروں کو متحرک کرنے کا اعلان کیا تھا۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق اسرائیل کے معاشی حب تل ابیب کے شہریوں کا بتانا ہے کہ شہر میں جی پی ایس سروس معطل ہو چکی ہے۔

وزیرِاعظم نیتن یاہو نے جمعرات کے اجلاس کے دوران ایرانی سفارت خانے پر حملے کا کوئی ذکر نہیں کیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ "ہمیں معلوم ہے کہ ہمیں اپنا دفاع کس طرح کتنا ہے۔"

ان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل اس اصول پر کاربند ہے کہ جو اسے نقصان پہنچائے گا یا نقصان پہنچانے کی منصوبہ بندی کرے گا، ہم اسے نقصان پہنچائیں گے۔

دوسری جانب وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ صدر جو بائیڈن نے جمعرات کو اسرائیلی ہم منصب سے ٹیلی فونک بات چیت کے دوران ایران کے خطرے پر بھی بات کی ہے۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق بائیڈن نے واضح کیا ہے کہ امریکہ کسی بھی خطرے کے خلاف اسرائیل کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیل کو ایسے موقع پر ایران کی جانب سے حملے کا خدشہ ہے جب اس کی فورسز غزہ میں فلسطینی عسکری تنظیم حماس کے خلاف جنگ میں مصروف ہیں جب کہ لبنان کی سرحد پر بھی اسے ایرانی حمایت یافتہ عسکری تنظیم حزب اللہ کے حملوں کا سامنا ہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG