رسائی کے لنکس

سیکیورٹی ضمانت ملنے تک فوج شام کے بفر زون میں موجود رہے گی: اسرائیل


شام اور اسرائیل کے درمیان بفر زون میں اسرائیلی فوجی گشت کر رہے ہیں۔ 9 دسمبر 2024
شام اور اسرائیل کے درمیان بفر زون میں اسرائیلی فوجی گشت کر رہے ہیں۔ 9 دسمبر 2024
  • اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر نے کہا ہے کہ سیکیورٹی کی ضمانت ملنے تک اسرائیلی فوج بفر زون میں موجود رہے گی۔
  • اقوام متحدہ اور کئی ملکوں نے اسرائیل کے اس اقدام کو شام اور اسرائیل کے درمیان 1974 کے معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
  • متعدد ممالک نے بفرزون میں اسرائیلی فورسز کے قبضے کی مذمت کی ہے۔
  • امریکہ نے کہا ہے کہ بفر زون میں اسرائیلی فورسز کی موجودگی عارضی ہونی چاہیے۔

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے جمعرات کو کہا ہے کہ اسرائیلی فورسز گولان کی پہاڑیوں سے متصل شام کے بفر زون میں اس وقت موجود رہیں گی جب تک شام کی طرف سے کوئی طاقت سیکیورٹی کی گارنٹی نہیں دے دیتی۔

باغیوں کے ہاتھوں شام کے صدر بشارالاسد کی حکومت کا تختہ الٹے جانے کے بعد اسرائیلی فوج نے گولان کی پہاڑیوں کے اپنے علاقے سے بفر زون اور شام کی طرف پیش قدمی کی ہے۔

نیتن یاہو کے دفتر نے مزید کہا ہے کہ اسرائیل، جہادی گروپوں کو یہ خلا پر کرنے اور اسرائیلی آبادیوں پر 7 اکتوبر طرز کے حملوں کے خطرے کی اجازت نہیں دے گا۔

اقوام متحدہ نے اسرائیل کے اس اقدام کو 1974 کے معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اس معاہدے میں اسرائیل اور شام کی افواج کے درمیان اقوام متحدہ کی زیر نگرانی بفر زون کی وضاحت کی گئی ہے۔

فرانس، ایران، روس، ترکی اور سعودی عرب نے بھی اسرائیل کے اس اقدام پر تنقید کی ہے، جب کہ امریکہ نے کہا ہے کہ یہ ضروری ہے کہ بفر زون میں فوجوں کی تعیناتی کی نوعیت عارضی ہو۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق شام کی اس خانہ جنگی میں پانچ لاکھ سے زیادہ افراد مارے جا چکے ہیں، جب کہ ملک کی نصف آبادی اپنے گھر بار چھوڑ کر جا چکی ہے اور تقریباً 60 لاکھ شامی باشندے بیرونی ملکوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔

اسرائیلی سیاست دان بینی گنٹز اسرائیل کے زیر قبضہ گولان کی پہاڑیوں کے قریب شام کی سرحد کے پاس صحافیوں سے بات چیت کر رہے ہیں۔ 8 دسمبر 2024
اسرائیلی سیاست دان بینی گنٹز اسرائیل کے زیر قبضہ گولان کی پہاڑیوں کے قریب شام کی سرحد کے پاس صحافیوں سے بات چیت کر رہے ہیں۔ 8 دسمبر 2024

میڈیا رپورٹس کے مطابق شام کی اس خانہ جنگی میں پانچ لاکھ سے زیادہ افراد مارے جا چکے ہیں، جب کہ ملک کی نصف آبادی اپنے گھر بار چھوڑ کر جا چکی ہے اور تقریباً 60 لاکھ شامی باشندے بیرونی ملکوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔

امریکہ کے وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے کہا ہے کہ شام کی نئی حکومت کو اقلیتوں کے حقوق کے مکمل احترام سے متعلق اپنے وعدے لازمی طور پر پورے کرنے چاہئیں اور تمام ضرورت مندوں تک انسانی امداد کی فراہمی میں سہولت دینی چاہیے اور شام کو دہشت گردی کے ایک مرکز کے طور پر استعمال کیے جانے اور اپنے ہمسائیوں کے لیے خطرہ بننے سے روکنا چاہیے۔

دمشق پر باغیوں کے قبضے کے بعد گولان کی پہاڑیوں میں اسرائیل اور شام کے درمیان غیرفوجی علاقے میں اسرائیلی فورسز دکھائی دے رہی ہیں۔ 8 دسمبر 2024
دمشق پر باغیوں کے قبضے کے بعد گولان کی پہاڑیوں میں اسرائیل اور شام کے درمیان غیرفوجی علاقے میں اسرائیلی فورسز دکھائی دے رہی ہیں۔ 8 دسمبر 2024

اقوام متحدہ کے انسانی امور کے دفتر نے کہا ہے کہ شام میں سیکیورٹی کی صورت حال بدستور غیر مستحکم ہے اور اسے گزشتہ 10 روز کے دوران 50 سے زیادہ بارودی سرنگیں ملی ہیں، جو شہریوں کی نقل و حرکت اور سامان اور سروسز کی فراہمی میں رکاوٹ بنتی ہیں۔

(اس رپورٹ کے لیے کچھ معلومات اے پی، اے ایف پی اور رائٹرز سے لی گئیں ہیں)

فورم

XS
SM
MD
LG