امریکہ کے موقر اخبار واشنگٹن پوسٹ اور نشریاتی ادارے 'این بی سی نیوز' میں جمعرات کو سامنے آنے والے خبروں کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد اور وائٹ ہاؤس کے ایک اعلیٰ مشیر جیرڈ کشنر کو روسی رابطوں سے متعلق ہونے والی تحقیقات میں امریکہ کے وفاقی تحقیقاتی ادارے کی طرف سے جانچ پڑتال کا سامنا ہے۔
واشنگٹن پوسٹ نے ان افراد کے حوالے سے بتایا جو ان تحقیقات سے آگاہ ہیں کہ کشنر گزشتہ سال دسمبر میں کی گئی ملاقاتوں اور روسی سفیر اور ماسکو کے ایک بینکر کے ساتھ دسمبر میں ہونے والے ممکنہ رابطوں کی وجہ سے زیر تفتیش ہیں۔
اخبار نے رپورٹ دی ہے کہ کشنر وائٹ ہاؤس کے موجودہ سب سے اہم عہدیدار ہیں جنہیں چھان بین کا سامنا ہے۔
ایف بی آئی، کانگریس کی کئی کمیٹیاں اور محکمہ انصاف کی طرف سے مقرر کیے جانے والے ایک خصوصی مشیر، 2016 میں امریکہ کے صدارتی انتخاب میں روسی مداخلت کے الزمات اور ٹرمپ کی صدارتی مہم اور اُن روسی عہدیداروں کے درمیان ممکنہ رابطوں کا جائزہ لے رہے جو انتخاب کو متاثر کرنا چاہتے تھے۔
ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز کومی کو 10 مئی کو صدر ٹرمپ نے برطرف کر دیا تھا، جس کے بعد سے ٹرمپ انتظامیہ کو اس تنازع نے اپنی لپیٹ میں ہے۔
ماسکو تواتر کے ساتھ ان الزامات کو مسترد کر چکا ہے، جب کہ صدر ٹرمپ روس کی ساتھ کسی بھی طرح کے ملی بھگت سے انکار کرتے ہیں۔
عہدیداروں نے ’’این بی سی نیوز‘‘ کو بتایا ہے کہ جیرڈ کشنر کے معاملے میں دلچسپی کا یہ مطلب نہیں ہے کہ تحقیقات کار انہیں مشتبہ سمجھتے ہیں یا ان پر کوئی الزام عائد کرنا چاہتے ہیں۔
جیرڈ کشنر کے ایک اٹارنی جیمی گورلک نے ایک بیان میں کہا کہ ان کے موکل تحققیات میں تعاون کر سکتے ہیں۔
گورلک نے کہا کہ "قبل ازیں مسٹر کشنر نے جو کچھ وہ جانتے ہیں کانگرس کو رضاکارانہ طور پر بتانے کا کہا تھا۔ اگر کسی دوسری تحقیقات کے سلسلے میں ان سے رابطہ کیا گیا تو وہ ایسا ہی کریں گے۔"
ایف بی آئی اور وائٹ ہاؤس کی طرف سے اس بارے میں ان کا موقف جانے کی درخواست کے باوجود کوئی فوری ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔