بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) نے وکٹ کیپر مہندر سنگھ دھونی کو سینٹرل کنٹریکٹ دینے سے انکار کر دیا ہے۔
بی سی سی آئی کی جانب سے جمعرات کو جاری ہونے والے سینٹرل کنٹریکٹ حاصل کرنے والے کھلاڑیوں کے 27 ناموں پر مشتمل جو فہرست جاری کی گئی ہے اس میں دھونی کا نام کسی بھی گریڈ میں شامل نہیں ہے۔
سینٹرل کنٹریکٹ اکتوبر 2019 سے ستمبر 2020 کی درمیانی مدت کے لیے دیا گیا ہے۔
ایم ایس دھونی گزشتہ سال جولائی میں انگلینڈ میں ہونے والے ایک روزہ ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں بھارت کی شکست کے بعد سے مسلسل تنقید کی زد میں تھے اور انہیں اس شکست کا ذمے دار ٹھہرایا جارہا تھا۔
دھونی نے آخری مرتبہ 2019 کے ورلڈ کپ میں حصہ لیا تھا۔ گزشتہ سال انہیں گریڈ اے کے لیے کنٹریکٹ جاری کیا گیا تھا جس کے تحت انہیں سالانہ سات لاکھ امریکی ڈالر ادا کیے گئے تھے۔
دھونی کافی عرصہ پہلے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے چکے ہیں مگر ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں ان کا کیریئر جاری ہے۔ تاہم سینٹرل کنٹریکٹ سے باہر ہوجانے کے بعد ان کے کیریئر پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔
جن کھلاڑیوں کو نیا سینٹرل کنٹریکٹ دیا گیا ہے ان میں گریڈ اے پلس کے لیے کپتان ویراٹ کوہلی، روہت شرما اور جسپریت بمراہ شامل ہیں جب کہ گریڈ اے کے لیے اشون، رویندر جڈ یجا، بھونیشوور کمار، چتیشور پجارا، اجینکیا رانے، شیکھر دھون، محمد شامی، ایشانت شرما، کلدیب یادو، رشبھ پنت اور کے ایل راہول کو کنٹریکٹ جاری کیا گیا ہے۔
گریڈ بی میں امیش یادو، یوزویندر چہل، ہاردک پانڈیا، وردھیمان ساہا اور میانگ اگروال کے نام شامل ہیں جبکہ گریڈ سی میں کیدار یادو، منیش پانڈے، ہنومان ویہاڑی، نودیپ سینی، دیپک چہر، شردول ٹھاکر، شری یاس اییر اور وانشنگٹن سندر کے نام شامل ہیں۔
بھارتی خبر رساں ادارے 'ہندوستان ٹائمز' کی رپورٹ کے مطابق سینٹرل کنٹریکٹ کے اے پلس کیٹیگری میں کھلاڑیوں کو مقررہ مدت میں سات کروڑ روپے، اے گیٹیگری میں پانچ، بی میں تین اور سی میں ایک کروڑ روپے ادا کیے جائیں گے۔