رسائی کے لنکس

روس پاکستان کے سرمایہ کار دوست ماحول سے فائدہ اٹھائے: وزیراعظم


سرکاری بیان کے مطابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تمام اقتصادی اشاریے ظاہر کرتے ہیں پاکستان غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے ایک پرکشش ملک ہے اور ان کے بقول اس موقع سے روس کو بھی فائدہ اٹھانا چاہیے۔

وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور روس دوطرفہ مستحکم تعلقات کے نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں جو دونوں ملکوں کے لیے ثمربار ثابت ہوں گے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں ںے معیشت، تجارت اور سائنسی تعاون کے بارے میں روس پاکستان بین الحکومتی کمیشن کے شریک چیئرمین وکٹر پی آئیوا نوف کی قیادت میں جمعرات کو اسلام آباد میں ان سے ملاقات کرنے والے ایک وفد سے گفتگو میں کیا۔

سرکاری بیان کے مطابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تمام اقتصادی اشاریے ظاہر کرتے ہیں کہ پاکستان غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے ایک پرکشش ملک ہے اور ان کے بقول اس موقع سے روس کو بھی فائدہ اٹھانا چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان نے ایک پرامن، پائیدار اور سرمایہ کار دوست ماحول کو یقینی بنانے کے لیے دہشت گردی و انتہا پسندی کے خلاف مصصم ارادے کے ساتھ کارروائیاں شروع کر رکھی ہیں اور دہشت گردوں کی پناہ گاہوں اور بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر دیا گیا ہے۔

انھوں نے اس موقع پر روس کے صدر ولادیمر پوتن کو پاکستان آکر شمال جنوب گیس پائپ لائن منصوبے کا افتتاح کرنے کی دعوت بھی دی۔

اس پائپ لائن کے لیے روس دو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ اس منصوبے کے تحت کراچی سے لاہور تک 1100 کلومیٹر طویل پائپ لائن بچھائی جائے گی جس سے سالانہ 12.4 ارب کیوبک میٹر قدرتی گیس منتقل کی جائے گی۔

سینیئر تجزیہ کار پروفیسر حسن عسکری رضوی کہتے ہیں کہ پاکستان کی دلچپسی یہ ہے کہ اسے دیگر ملکوں سے اقتصادی تعاون ملے کیونکہ اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنائے بغیر دیگر شعبوں میں درکار تعاون حاصل کرنا قدرے مشکل ہوتا ہے۔

"پاکستان کا مفاد یہ ہے کہ (دوسرے ممالک سے ) اقتصادی تعاون ملے اوراس میں (پاکستان کی) اقتصادی ترقی میں روس بھی شامل ہو اور یہ سرمایہ کاری ہی سے ممکن ہے۔ پاکستان چاہتا ہے کہ روس سرمایہ کاری کرے تاکہ یہ پتہ لگے کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی متحرک ہے اس کا صرف امریکہ اور مغرب پر ہی انحصار نہیں ہے بلکہ چین سے بھی دوستی ہے اور اب روس سے بھی تعلقات بہتر ہو گئے ہیں تو اس لیے پاکستان اور روس دونوں ہی نئے مواقع دیکھ رہے ہیں"۔

پاکستان اور روس کے درمیان حالیہ برسوں میں دفاع سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ حاصل ہوا ہے۔ پاکستان اور روس کے درمیان لڑاکا طیاروں اور ہیلی کاپٹروں کی فراہمی کے سلسلے میں بھی بات چیت جاری ہے۔

دونوں ممالک کے درمیان کثیر المقاصد ایم آئی 35 ہیلی کاپٹروں کی فراہمی کے معاہدے پر بھی دستخط ہو چکے ہیں۔

XS
SM
MD
LG