رسائی کے لنکس

پالمیرا پر شامی فورسز کا دوبارہ قبضہ


پالمیرا کے قلعے کے باہر ایک شامی فوجی شام کا جھنڈا اٹھائے کھڑا ہے۔ 27 مارچ
پالمیرا کے قلعے کے باہر ایک شامی فوجی شام کا جھنڈا اٹھائے کھڑا ہے۔ 27 مارچ

سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ عسکریت پسندوں کی طرف سے تاریخی مقامات کو پہنچنے والے نقصان کا جائزہ لینے کے لیے ماہرین آنے والے دنوں میں پالمیرا جائیں گے۔

شام کی فوج کا کہنا ہے کہ قدیم شہر پالمیرا پر دوبارہ قبضہ داعش کے خلاف کارروائیوں کو وسیع کرنے کا نقطہ آغاز ثابت ہو گا جبکہ ملک میں آثار قدیمہ کے ادارے کے سربراہ نے اعلان کیا کہ اس تاریخی مقام کے عسکریت پسندوں کے قبضے سے واگزار ہونے کے بعد اس کی اہمیت مزید بڑھ جائے گی۔

شام نواز فورسز نے روسی فضائیہ کی مدد سے پالمیرا پر داعش کے 10 ماہ تک جاری رہنے والے قبضے کو ختم کیا جس دوران انتہا پسندوں نے 2000 سال پرانی کئی تاریخی یادگاروں کو تباہ کردیا ۔

برطانیہ میں قائم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہا کہ اس حملے میں 400 عسکریت پسند جبکہ 180 حکومت نواز فورسز کے اہلکار ہلاک ہوئے۔ صدر بشارالاسد نے اس کارروائی کو سراہتے ہوا کہا کہ "یہ بہت اہم پیش رفت ہے اور یہ شامی فوج اور اس کے اتحادیوں کی کارکردگی کا تازہ اظہار ہے"۔

سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ عسکریت پسندوں کی طرف سے تاریخی مقامات کو پہنچنے والے نقصان کا جائزہ لینے کے لیے ماہرین آنے والے دنوں میں پالمیرا جائیں گے۔ گزشتہ دو سال کے دوران داعش کے عسکریت پسندوں نے عراق و شام میں کئی تاریخی مقامات کو نقصان پہنچایا ہے۔

آثار قدیمہ سے متعلق شعبے کے سربراہ محمود عبدل کریم نے داعش کی طرف سے تباہ کیے گئے تاریخی مقامات بشمول قوس النصر اور قدیم عبادت گاہ بالشامن کو دوبارہ تعمیر کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے کہا کہ شام کی طرف سے پالمیرا کی حفاظت اور اس کی بحالی کے اعلان پر انہیں اطمینان ہوا ہے۔

بان کی مون نے ایک بیان میں کہا کہ "داعش کے انتہاپسندوں اور دہشت گردوں نے ناصرف عام شہریوں کو بے دردی سے قتل کیا بلکہ انہوں نے ہزاروں سال پرانے انسانی تہذیبی ورثے کو بھی تباہ کیا ہے جو کہ تمام انسانیت کا ایک مشترکہ اثاثہ ہونا چاہیے، اس کا تعلق شام سے ہو یا کسی اور جگہ سے ہو"۔

پالمیرا پر حکومتی فورسز کا دوبارہ قبضہ داعش کے لیے ناکامیوں کے سلسلے کا تازہ ترین واقعہ ہے۔ عراق کی فوج نے اس انتہا پسند گروپ کو تین ماہ قبل ہمسایہ ملک عراق میں واقع رمادی شہر میں پسپا کر دیا تھا۔ عراق کی فوج نے رواں ہفتے موصل کا قبضہ بھی واپس لینے کے لیے ایک بڑی کارروائی شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

XS
SM
MD
LG