رسائی کے لنکس

سال 2013 ء، تیزاب پھینکنے کے 24 واقعات، 32 افراد متاثر


جنوری سے اب تک، ملک بھر میں تیزاب پھینکنے کے 24 واقعات پیش آچکے ہیں، جن کے نتیجے میں 20 عورتیں، 7 مرد اور 5 کمسن بچے بری طرح جھلس گئے

پاکستان میں تیزاب پھینکنے کے واقعات میں تاحال کوئی کمی نہیں ہوسکی۔ اس وقت ہر ماہ تیزاب پھینکے کے اوسطاً 2واقعات رپورٹ ہو رہے ہیں۔ یعنی، سال بھر میں 2درجن یا اس سے بھی زیادہ۔ اس تعداد میں اضافہ بھی ہوسکتا ہے، کیوں کہ بہت سے کیسز خوف کے سبب رپورٹ ہی نہیں ہو پاتے۔

پاکستان میں انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والی تنظیم ’گلوبل فاوٴنڈیشن‘ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں تیزاب پھینکنے کے واقعات میں سال بہ سال اضافہ ہو رہا ہے۔ رواں سال 24واقعات رپورٹ ہوئے۔ لیکن، یہ تعداد یقیناً زیادہ بھی ہوسکتی ہے، کیوں کہ بہت سے کیسز خوف کے سبب رپورٹ ہی نہیں ہوپاتے۔ دراصل اس قسم کے واقعات میں اضافہ اس بات کی نشاندہی ہے کہ ایسے واقعات کو روکنے کے لئے صرف قانون سازی ہی کافی نہیں بلکہ قانون پر سختی سے عمل درآمد بھی نہایت ضروری ہے۔

کئی وار ایک ساتھ کرنے والا ’ہتھیار‘
تنظیم کے سربراہ الفت حسین کاظمی کا کہنا ہے ’میر ی نظر میں تیزاب سے زیادہ خطرناک کوئی اور ہتھیار ہے ہی نہیں۔ یہ ایک ساتھ کئی وار کرتا ہے۔ اس کی ’دھار‘ سے جسم کے ساتھ ساتھ روح بھی بری طرح گھائل ہوجاتی ہے جبکہ متاثرہ شخص کے اہل خانہ کے لئے بھی یہ زندگی بھر کا روگ بن جاتا ہے۔ اس لئے، جتنی جلد حکومت اسے موثر ترین ’قانونی گرفت‘ میں لے اتنا اچھا ہے۔ اس کا خاتمہ ہی انسانیت کا مشن ہونا چاہئے‘۔

گلوبل فاؤنڈیشن کی مرتب کردہ سالانہ رپورٹ کے مطابق، رواں سال میں جنوری سے اب تک ملک بھر میں تیزاب پھینکنے کے 24 واقعات پیش آچکے ہیں، جن کے نتیجے میں 20 عورتیں، 7 مرد اور 5 کمسن بچے بری طرح جھلس گئے۔ الفت حسین کا کہنا ہے کہ ’بعض بچوں کی عمریں تو 5سال یااس سے بھی کم ہیں۔‘

محبت کے باوجود تیزاب کا وار
رپورٹ کے مطابق زیادہ تر واقعات میں خواتین کو ان کے شوہروں کی جانب سے نشانہ بنایا گیا، جبکہ بعض خواتین کے ساتھ ان سے ’محبت کرنے والوں‘ نے انتقاماً ایسا کیا۔ الفت حسین کے مطابق ’ایک کیس میں ایسا بھی ہوا جس میں شادی کا سہرا باندھے ہوئے دولھا کو اس کے چھ بچوں کی ماں نے بے وفائی کے الزام میں تیزاب سے نہلا دیا۔‘

الفت کاظمی کا کہنا ہے کہ ’ملک بھر میں تیزاب کی فروخت پر قانون سازی کے باوجود ایسے ہولناک پیش آنا یا ان میں کوئی کمی نہ آنا لمحہ فکریہ ہے۔‘


سال 2013 میں پیش آنے والے واقعات کا تاریخ وار جائزہ
۔رواں سال 8جنوری کو اسلام آبادکے تھانہ گولڑہ کے علاقے میں ایک بینک منیجر پر تیزاب پھینکا گیا۔
۔10جنوری کو ماموں کانجن میں شادی سے انکار پر ایک شخص نے اپنے ہی گاؤں کی ایک لڑکی پر تیزاب پھینک کر اسے جھلسا دیا۔
۔یکم فروری کو لاہور میں ایک شخص نے اپنی بیوی پر تیزاب پھینک دیا جسے بچانے کی کوشش میں ان کی دو سہیلیاں بھی تیزاب سے شدید متاثر ہوئیں۔ مقدمے کے نتیجے میں ملزم کو 72سال قید اور33لاکھ روپے جرمانے کی سزاسنائی گئی۔
۔ 4مارچ کو مظفر گڑھ میں رقم کے لین دین پر ٹبی چوک کے ایک رہائشی پر اس کے ہی ساتھیو ں نے گھر میں گھس تیزاب سے حملہ کردیا جس سے اس کی دونوں آنکھیں ضائع ہو گئیں۔
۔ یکم اپریل کو اٹک کے علاقے میں خاوند کی جانب سے طلاق کی دھمکی پر اس کی بیوی نے تیزاب پی لیا۔
۔5اپریل حضرو میں اصغر علی نے خاتون اور اس کے دو بچوں کو تیزاب پھینک کر بری طرح جھلسا دیا۔
۔26اپریل کواسلام آباد کے علاقے سہالہ میں ہمک ٹاؤن بازار میں ایک خاتون پر نامعلوم شخص نے تیزاب پھنک دیا جس سے اس کا نو سالہ بیٹا بھی جھلس گیا۔
۔ 5جون کواوکاڑہ کے تھانہ کینٹ میں شوہر نے روٹھی ہوئی بیوی کو منانے میں ناکامی پر تیزاب پھینک دیا جس سے 5بچے بھی جھلس کر شدید زخمی ہو گئے۔
۔2جون کو نوشہرہ کے علاقے پبی، گاؤں خد ریزی میں ایک مقامی اداکارہ کو اس کے گھر کے اندر گھس کر تیزاب سے جھلسا دیا گیا۔
۔25جون کو ملتان کے علاقے جلالپور میں دیور نے بھابھی پر رشتہ کے تنازعہ کے سبب تیزاب پھینک دیا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے اس کا سختی سے نوٹس لے کر ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیا۔
۔یکم جولائی کوفیصل آباد کے علاقے غلام محمد آباد کے مدنی چوک میں ایک شخص نے بچوں کی لڑائی کے تنازع پر ایک خاتون پر تیزاب پھنک دیا۔
۔15جولائی کراچی کے تھانے فرئیر کی حدود پنجاب کالونی میں ایک لڑکے نے اپنی چچی پر تیزاب پھینک کر اسے جلا دیا۔
۔29جولائی جتوئی، میر ہزار خان کے رہائشی لیاقت عرف جعفر نے بیوی سمیرا کو تنسیخ نکاح کے دعوے پر تیزاب پھنک کر جلا دیا۔
۔2اگست حیدر آباد کے علاقے لطیف آباد میں اسکول کی پرنسپل پر تیزاب پھینک کر اسے گولی مار دی۔
۔5اگست فیصل آباد، صحن میں سوئے ہوئے اہلخانہ پر نامعلوم افراد نے تیزاب پھینک دیا جس سے دو بچے شدید متاثر ہوئے۔
۔5اگست کوبہاولپور کے قصبے مبارک پور میں نامعلوم شخص نے مسجد کے موذن پر تیزاب پھنک کر اسے جلا دیا۔
۔17اگست کو راولپنڈی کے علاقے آر اے بازار میں نامعلوم افراد ایک موٹر سائیکل سوار پر تیزاب پھنک دیااور خود فرار ہو نے میں کامیاب ہوگئے۔
۔12ستمبر کو گجرات کے علاقے دولت نگر میں ایک15سالہ طالبہ پر ایک شخص نے تیزاب پھینک کر اسے جلا دیا۔
۔13ستمبر دریا خان کے علاقے تھانہ سٹی بھکر میں تھرڈ ائیر کی طالبہ پر ایک لڑکے نے تیزاب پھینک دیا۔
۔15ستمبر جھنگ کے علاقے شاہ جیونہ کے موضع وڈن میں گھریلو ناچاقی پر شوہر نے اپنی بیوی پر تیزاب پھینک کر اسے جلا دیا۔
۔21اکتوبر شیخو پورہ میں شوہر نے بیٹی پیدا کرنے کے ’جرم‘ میں بیوی کو تیزاب پلا دیا۔
۔ 10نومبر کو ٹوبہ ٹیک سنگھ میں نامعلوم افراد نے رکشہ ڈرائیور پر تیزاب پھینک دیا۔جس سے اس کی آنکھیں اور چہرہ شدید متاثر ہوا۔
۔ 2دسمبر کولاہورمیں محبت کی شادی کرنے کی پاداش میں تین بچوں کی ماں چک نمبر122کی رہائشی پر ایک شخص نے تیزاب پھینک دیا۔
۔ 2دسمبر،فیصل آباد کے علاقے رجھانہ کے284 کے نواحی علاقے کی رہائشی خاتون جو چھ بچوں کی ماں تھی اس نے ایک شخص پر اس کی مہندی کی تقریب میں محبت میں دھوکہ دینے پر تیزاب پھینک دیا جس سے اس کا چہرہ بری طرح جھلس گیا۔
XS
SM
MD
LG