رسائی کے لنکس

معروف اداکار ساجد حسن غلط ہیئر ٹرانسپلانٹ کے باعث شدید کرب میں


معروف اداکار ساجد حسن۔ فائل فوٹو
معروف اداکار ساجد حسن۔ فائل فوٹو

سوشل میڈیا پر ساجد حسن کی اس ویڈیو کو بار بار شئیر کیا جارہا ہے جس میں انہوں نے بات کرتے ہوئے اپنے زخم بھی دکھا ئے ہیں جو خوفناک نظر آرہے ہیں۔

پاکستان کے ٹی وی اور فلم کے معروف اداکار ساجد حسن ہیئر ٹرانسپلانٹ کرانے کے بعد سر میں زخم ہو جانے سے شدید مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں۔

ساجد حسن جن کے سر کے بال ایک عرصہ سے کم تھے ہیئر ٹرانسپلانٹ کے بعد مشکل میں گرفتار ہوگئے ہیں اور ان کے سر پر گہرے زخم بن چکے ہیں۔

اس بات کا انکشاف ساجد حسن نے اپنے ویڈیو پیغام میں عوام کو اپنی مشکلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ایک دوست جو ہیئر ٹرانسپلانٹ سرجن تھے گزشتہ 9 سال سے اصرار کررہے تھے کہ مجھ سے بالوں کی پیوند کاری کروا لیں لیکن میں انکار کرتا رہا اور بالآخر میں نے 2 ماہ قبل حامی بھر لی اور اپنے دوست ڈاکٹر کے ہاتھوں بالوں کیلئے سرجری کروالی۔

ساجد حسن کے مطابق سرجری کے دوسرے دن ہی اُن کی طبیعت خراب ہوگئی اور پھر 15 دن تک اُنہیں ہوش نہ رہا۔ اُنہوں نے اپنے سرجن سے بات کی تو وہ اُنہیں تسلیاں دیتے رہے۔ ہیئرٹرانسپلانٹ میں لاپرواہی کے باعث ساجد حسن کے سر میں زخم ہوگئے جو کم ہونے کے بجائے بڑھتے چلے جارہے ہیں۔ یوں ایک ماہ سے وہ اور اُن کا خاندان کرب کی کیفیت سے گزر رہا ہے۔

ساجد حسن نے بتایا کہ ڈاکٹر نے ہئیر ٹرانسپلانٹ کرنے سے قبل کسی قسم کے ٹیسٹ نہ کروائے جس کی وجہ سے ٹرانسپلانٹ کے بعد ان کے سر پر زخم آئے اور ان کا دوست ڈاکٹر ان کے زخم کو نمکین پانی سے دھوتا رہا۔

ساجد حسن نے عوام سے درخواست کرتے ہوئے پیغام دیا ہے کہ ہیئرٹرانسپلانٹ کرانے والے شوقین افراد پہلے 10 مرتبہ معلومات حاصل کرلیں کیوں کہ غلط سرجن کے پاس جانے سے یہ حشر ہوجاتا ہے جو اُن کا ہوا ہے۔

سوشل میڈیا پر ساجد حسن کی اس ویڈیو کو بار بار شئیر کیا جارہا ہے جس میں انہوں نے بات کرتے ہوئے اپنے زخم بھی دکھا ئے ہیں جو خوفناک نظر آرہے ہیں۔ اس معاملے پر سوشل میڈیا میں ایسے غیرتربیت یافتہ ڈاکٹرز کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

پاکستان میں طبی سہولیات کی فراہمی کے سلسلہ میں زیادہ چھان بین نہ ہونے کی وجہ سے اکثر ڈاکٹرز کے خلاف ایسی شکایات سامنے آتی رہتی ہیں لیکن کسی بھی ڈاکٹر کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا جاتا۔ ملک میں ہئیر ٹرانسپلانٹ کے حوالے سے کسی قسم کے میڈیکل قوانین موجود نہیں ہیں جس کی وجہ سے گلی محلوں میں بھی ایسے کلینک کھل چکے ہیں جو چند ہزار سے لے کر لاکھوں روپے میں ہئیر ٹرانسپلانٹ کا کام کررہے ہیں ۔ ان کلینکس کا عملہ اکثر غیر تربیت یافتہ ہوتا ہے جبکہ ڈاکٹرز بھی اس شعبہ کے ماہر نہیں ہوتے اور صرف لوگوں کی سر پر بالوں کی خواہش کی تعبیر دینے کے نام پر لاکھوں روپے ماہانہ کما رہے ہیں۔ ان ڈاکٹر ز کے پاس ہئیر ٹرانسپلانٹ کے بعد کسی انفیکشن کی صورت میں ٹریٹمنٹ کی سہولیات بھی موجود نہیں ہیں اور کئی افراد ایسے ہی مسائل سے دوچار ہیں جن سے اس وقت اداکار ساجد حسن دوچار ہیں۔

XS
SM
MD
LG