رسائی کے لنکس

عامر لیاقت کو معاف کر دیا: عدنان صدیقی


عدنان صدیقی نے کہا ہے کہ عامر لیاقت کے معافی مانگنے کے بعد وہ انہیں معاف کر چکے ہیں۔ (فائل فوٹو)
عدنان صدیقی نے کہا ہے کہ عامر لیاقت کے معافی مانگنے کے بعد وہ انہیں معاف کر چکے ہیں۔ (فائل فوٹو)

پاکستانی ڈرامہ اور فلم انڈسٹری سے وابستہ اداکار عدنان صدیقی کا کہنا ہے کہ سیاست دان اور ٹی وی اینکر عامر لیاقت کو انہوں نے معاف کر دیا ہے۔

عامر لیاقت نے بھارتی اداکارہ سری دیوی اور عرفان خان کی موت پر اپنے ٹی وی شو کے دوران عدنان صدیقی سے مذاق کیا تھا۔ اس پر عدنان نے برہمی کا اظہار کیا تھا۔

بعدازاں عامر لیاقت نے دونوں کے خاندانوں سے معافی مانگ لی تھی۔

وائس آف امریکہ اردو کے ساتھ انسٹا لائیو میں گفتگو کرتے ہوئے عدنان صدیقی کا کہنا تھا کہ عامر لیاقت کے معافی مانگنے کے بعد وہ انہیں معاف کر چکے ہیں۔

اُن کے بقول، "مجھے عامر لیاقت کے پیغامات ملے کہ میری غلطی نہیں، پھر بھی میں نے معافی مانگی۔ تو یہ معاملہ اب ختم ہو گیا ہے۔"

بھارتی اداکار عرفان خان کی اچانک موت پر عدنان صدیقی نے کہا کہ انہیں یقین نہیں آ رہا کہ عرفان اب اس دنیا میں نہیں رہے۔ ان کے بقول، "کچھ لوگوں کی موت پر آپ کے دل و دماغ یقین کرنا ہی نہیں چاہتے۔"

یاد رہے کہ عدنان صدیقی نے 2009 میں ہالی ووڈ کی فلم اے مائٹی ہارٹ میں عرفان خان کے ساتھ کام کیا تھا جس کے بعد ان کی دوستی برقرار رہی۔ یہ فلم پاکستان میں 2002 میں لاپتا اور پھر قتل کیے گئے وال اسٹریٹ جرنل کے صحافی ڈینیل پرل پر بنائی گئی تھی۔ انجیلینا جولی نے ڈینیل پرل کی بیوی کا کردار ادا کیا تھا۔

عدنان صدیقی نے کہا، "عرفان اپنی دھن میں مگن رہنے والے انسان تھے۔ ان کا مقابلہ کسی اور سے نہیں، ان کے اپنے ہی ساتھ تھا۔ وہ ایک بے ضرر انسان تھے جو فون پر ہمیشہ گرم جوشی سے بات کرتے تھے۔ بہت اپنائیت اور پیار سے ملتے تھے۔ ان کی موت سے صرف برصغیر کا نہیں بلکہ فن کی دنیا کا نقصان ہوا ہے۔"

عدنان صدیقی نے ماڈلنگ سے کریئر کا آغاز کیا تھا۔ پاکستان اور ہالی ووڈ کے علاوہ وہ بالی ووڈ میں بھی کام کرچکے ہیں۔ انھوں نے بھارتی فلم موم میں اداکارہ سری دیوی کے ساتھ کام کیا تھا۔

ڈرامہ سیریل "میرے پاس تم ہو" میں عدنان صدیقی نے مرکزی کردار ادا کیا تھا۔ اس پر کچھ لوگوں نے تنقید کی اور عدالت میں درخواست دائر کی گئی کہ یہ ڈرامہ خواتین کی توہین کررہا ہے۔

عدنان صدیقی نے کہا، "مرد کو ہر ڈرامے میں برا دکھایا جاتا ہے، تب تو کوئی نہیں بولتا۔ اس ڈرامے کی شہرت کی وجہ یہی بنی کہ اس میں دکھایا گیا ہے کہ عورت بھی بھٹک سکتی ہے۔ وہ بھی بری ہو سکتی ہے۔ عورت بھی شوہر کو دھوکہ دے سکتی ہے۔ بہرحال یہ محض ایک کہانی ہے۔"

مارچ میں کرونا وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد بیرون ملک سفر کے باعث عدنان صدیقی 14 دن ایک ہوٹل میں خود ساختہ تنہائی میں رہے تھے۔ اب وہ کراچی میں اپنے اہلخانہ کے ساتھ وقت گزار رہے ہیں۔

عدنان صدیقی نے کہا، "میں نیچرل کک ہوں۔ مجھے کھانا کھانے اور بنانے کا بہت شوق ہے۔ میں نے گھر پر رہتے ہوئے جو پکوان سیکھا، وہ ہے دیگی شاہی قورمہ۔ مجھے چکن نہیں پسند ہے۔"

انھوں نے انکشاف کیا کہ وہ ایک نئی ہالی وڈ فلم کا حصہ ہیں۔ جب حالات ساز گار ہوں گے تو ان کے چاہنے والے اس بارے میں جان سکیں گے۔ وہ ہدایت کار کے طور اپنی پہلی پاکستانی فلم پر بھی کام کررہے ہیں۔

XS
SM
MD
LG