رسائی کے لنکس

مقتول سابق افغان صدر کی آخری رسومات کی ادائیگی


(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو)

سابق افغان صدر پروفیسر برہان الدین ربانی کی آخری رسومات جمعہ کی دوپہر دارالحکومت کابل میں ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں ادا کی گئیں۔

صدارتی محل کے احاطے میں ہونے والی نماز جنازہ سے قبل صدر حامد کرزئی اور اعلیٰ حکومتی شخصیات کے علاوہ متعدد غیر ملکی عہدیداران نے مقتول افغان رہنما کو خراج عقیدت پیش کیا۔

صدر کرزئی نے اس موقع پر پروفیسر ربانی کو’’شاہراہ امن کا شہید‘‘ قرار دیتے ہوئے مصالحتی کوششوں میں ان کی خدمات کو سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم امن کے دشمنوں کے خلاف کارروائی کریں۔‘‘

افغان صدر نے کہا کہ عوام پروفیسر ربانی کی موت سے مایوسی کا شکار نہ ہوں بلکہ ملک سالوں سے جاری لڑائی ختم کرکے امن کی کوششوں کو تیز کریں۔

برہان الدین ربانی طالبان کے ساتھ مصالحت کے لیے قائم اعلیٰ امن کونسل کے سربراہ بھی تھے۔ انھیں منگل کو ان کے گھر پر خودکش حملہ کرکے ہلاک کیا گیا۔

پروفیسر ربانی کا تابوت افغان پرچم میں لپیٹا گیا تھا۔ جنازے کے بعد ان کے ایصال ثواب کے لیے دعا کی گئی اور فوجی بینڈ نے افغانستان کا قومی ترانہ پیش کیا۔

سابق صدر ربانی کے بیٹے صلاح الدین ربانی نے اس موقع پر کہا ’’ہم آج دنیا کے سیاسی منظر نامے پر بڑے افسوس ناک مناظر دیکھ رہے ہیں۔‘‘ اُنھوں نے افغان حکومت سے اپنے والد کے قتل کی تیز ترین تحقیقات کرنے پر زور دیا۔

XS
SM
MD
LG