پشاور میں افغانستان کا قونصل خانہ دو ماہ سے زائد عرصہ بند رہنے کے بعد جمعے کو دوبارہ فعال کر دیا گیا ہے۔
قونصل خانہ کھلنے کے پہلے روز ہی سیکڑوں کی تعداد میں افغانستان جانے کے خواہش مند افراد، بالخصوص کاروباری اور تجارتی حلقوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے ویزا کے حصول کے لیے یہاں کا رخ کیا۔
پشاور میں افغانستان کے قونصل جنرل محمد ہاشم خان نیازی نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں قونصل خانے کے کُھلنے کی تصدیق کی۔
افغانستان کے قونصل جنرل محمد ہاشم خان نیازی نے کہا کہ قونصل خانہ دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح پر ہونے والی بات چیت اور پشاور میں واقع افغان حکومت کے ملکیتی تجارتی مارکیٹ کا تنازع مشترکہ کمیشن کے ذریعے حل کرنے پر اتفاق رائے کے بعد کھولا گیا ہے۔
محمد ہاشم خان نیازی نے کہا کہ مشترکہ کمیشن مارکیٹ کے تنازع کے حل کے لیے آئندہ چند روز میں کام شروع کر دے گا۔
پشاور میں افغان قونصلیٹ 11 اکتوبر کو پاکستان میں افغانستان کے سفیر لطف اللہ مشعال نے اُس وقت بند کرنے کا اعلان کیا تھا جب 10 اور 11 اکتوبر کی درمیانی شب انتظامیہ نے جناح پارک کے قریب افغان مارکیٹ میں کارروائی کی تھی۔ مقامی انتظامیہ نے مارکیٹ پر لگا ہوا افغانستان کا قومی جھنڈا اتار کر اس پر پاکستان کا جھنڈا لہرایا تھا۔
انتظامیہ نے یہ اقدام افغان مارکیٹ پر ملکیت کا دعویٰ کرنے والے شخص کے حق میں آنے والے عدالتی فیصلوں کے بعد اٹھایا تھا۔
تاہم افغان سفیر اور مارکیٹ سے بے دخل کیے گئے کرایہ داروں نے عدالت کے اس فیصلے کو غیر منصفانہ قرار دیا جب کہ دعویٰ کرنے والے شخص کے دعوے کو غلط قرار دیا۔
افغان حکام کا مؤقف ہے کہ 21 کنال سے زائد اراضی افغان حکومت نے 1946 اور 1947 میں باقاعدہ طور پر خریدی تھی۔
پشاور ہی سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے 1981 میں اس مارکیٹ کی ملکیت کا دعویٰ کیا تھا تاہم وہ شخص بعد میں پر اسرار طور پر منظر عام سے غائب ہو گیا تھا۔
بعدازاں 1989 میں افغان جنگ کے دوران ایک اور شخص نے اس مارکیٹ کی ملکیت پر دعویٰ کر کے پشاور کے ڈپٹی کمشنر کے دفتر میں کاغذات جمع کیے۔ اُس وقت افغانستان میں جنگ جاری تھی اور پاکستان میں افغانستان کا سفارتی نظام نہ ہونے کے برابر تھا۔
چند روز قبل افغانستان کے ایک اعلیٰ سطح کے وفد نے اسلام آباد کا دورہ کر کے وزارت خارجہ اور دیگر محکموں کے اعلیٰ عہدیداروں سے تفصیلی بات چیت کی تھی۔
پشاور کے افغان قونصل خانے کی بندش کے ردِ عمل میں گزشتہ ماہ چار نومبر کو مبینہ طور پر کابل میں پاکستانی سفارت حانے کا ویزا سیکشن بند کیا گیا تھا۔
بعد ازاں پاکستانی سفیر نے پاکستان جانے والے مریضوں کو ویزوں کے اجراء کا اعلان کیا جب کہ چند روز بعد ہی تمام افغان باشندوں کو پاکستان جانے کے لیے ویزوں کا اجرا دوبارہ شروع کیا گیا۔
پشاور کے قونصل خانے کی بندش کے بعد افغانستان آنے جانے والوں نے اسلام آباد میں افغان سفارت حانے سے ویزا کے حصول کے لیے رجوع کیا۔
دونوں ممالک کے درمیان آمد و رفت کرنے والے بالخصوص کاروباری اور تجارتی حلقوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے ویزا کے حصول میں بہت سی مشکلات کا ذکر کیا جس میں کابل میں بھاری رشوت طلب کرنے کے الزامات بھی شامل ہیں۔