افغانستان کے آزاد الیکشن کمیشن کے سربراہ احمد یوسف نورستانی اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے ہیں جس کے بعد ملک میں آئندہ عام انتخابات کا انعقاد کھٹائی میں پڑتا نظر آرہا ہے۔
انتخابی کمیشن کے ترجمان نے کابل میں ہفتے کو صحافیوں کو بتایا کہ یوسف نورستانی نے "قومی مفاد" میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا ہے۔
ترجمان نے اپنے اس بیان کی مزید وضاحت کرنے سے معذرت کی ہے۔ افغانستان کے صدارتی محل کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر اشرف غنی نے یوسف نورستانی کا استعفیٰ منظور کرلیا ہے۔
احمد یوسف نورستانی افغان حکومت پر اکثر و بیشتر انتخابی عمل میں مداخلت کرنے کے الزامات عائد کرتے رہتے تھے جب کہ خود ان پر بھی صدارتی انتخاب میں شفافیت برقرار رکھنے میں ناکامی کے الزامات لگتے رہے ہیں۔
نورستانی کی سربراہی میں افغان الیکشن کمیشن نے 2014ء کے صدارتی انتخابات کرائے تھے جن میں دونوں امیدواروں - موجودہ صدر اشرف غنی اور چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ – کی جانب سے فتح کے دعووں اور ایک دوسرے پر دھاندلی کے الزامات نے انتخابی عمل کو انتہائی متنازع بنادیا تھا۔
صدارتی انتخاب کے بعد سے عبداللہ عبداللہ کے حامی سیاست دان نورستانی کی برطرفی کا مطالبہ کر رہے تھے اور بعض تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ ان کی ذمہ داری سے فراغت دراصل موجودہ چیف ایگزیکٹو کی ایما پر ہی عمل میں آئی ہے۔
افغان صدر اشرف غنی نے ملک میں آئندہ پارلیمانی انتخابات کے لیے 15 اکتوبر کی تاریخ مقرر کر رکھی ہے۔ تاحال یہ واضح نہیں کہ الیکشن کمیشن کے سربراہ کے استعفے سے مجوزہ انتخابات پر کوئی اثر پڑے گا اور ان کے جانشین کے انتخاب اور تقرر میں کتنا وقت لگے گا۔