نیٹو اور افغان فورسز نے گوانٹانامو بے، کیوبا میں امریکی قید خانے کےاس سابق قیدی کو ہلاک کر دیاہے جو افغانستان واپس آنے کے بعد القاعدہ کا ایک کلیدی ساتھی بن گیا تھا۔
اتحاد کے ایک بیان میں کہا گیا کہ صابر لال کو جمعے کی رات مشرقی افغانستان کے صوبے ننگر ہار میں ایک کارروائی کےد وران ہلاک کیا گیا۔
بیان میں لال کو ایک ایسے شورش پسند کے طور پر بیان کیا گیا جو افغانستان کے صوبے کنڑ میں حملوں اورعسکریت پسندوں کی کارروائیوں کے لیے مالی امداد فراہم کرنے کا ذمہ دار تھا ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کے کنڑ اور پاکستان میں القاعدہ کے اعلیٰ ارکان کے ساتھ رابطے تھے۔
لال کے طالبان کے ساتھ بھی رابطے تھے۔
نیٹو نے کہا ہے کہ کئی مشتبہ شورش پسندوں کو جمعے کی رات کارروائیوں کے دوران حراست میں لیا گیا۔
ایک الگ واقعے میں نیٹو نے کہا ہے کہ افغان اور اتحادی فورسز نے جمعے کے روز شمالی افغانستان میں صوبے بلخ میں ایک کارروائی کےد وران کئی شورش پسندوں کو ہلاک کر دیا۔