افغانستان کے جنوب اور شمالی مشرقی صوبوں میں طالبان کے حملوں کے نتیجے میں افغان سیکیورٹی فورسز کے 34 اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں جب کہ جلال آباد میں پاکستانی ویزے کے لیے ایک گراؤنڈ میں جمع ہونے والے ہجوم میں بھگدڑ سے 15 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق افغان حکام نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان کے قونصل خانے کے قریب ایک کھلے میدان میں لگ بھگ تین ہزار افراد ویزہ کے حصول کے لیے ٹوکن کے انتظار میں تھے۔
حکام کے مطابق ہجوم اچانک قابو سے باہر ہو گیا جس کی وجہ سے وہاں بھگدڑ مچ گئی۔
حکام کے مطابق ہلاک ہونے والے 15 افراد میں 11 خواتین ہیں جب کہ واقعے کے نتیجے میں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
صوبائی کونسل ممبر سہراب قادری کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں بزرگ شہریوں کی بڑی تعداد شامل ہے جنہیں علاج کے لیے قریبی اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب پاکستان کے کابل میں سفارت خانے کی جانب سے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔
پاکستانی سفارت خانے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ واقعہ جلال آباد میں پاکستانی قونصل خانے سے پانچ کلو میٹر دُور ایک اسٹیڈیم میں پیش آیا ہے جہاں افغان انتظامیہ کی نگرانی میں ویزہ درخواستیں وصول کی جا رہی تھیں۔
بیان میں واقعے میں ہلاک ہونے والے افغان شہریوں کے لواحقین کے ساتھ اظہار ہمدردی بھی کیا گیا ہے۔
پاکستانی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ افغان شہریوں کے لیے کابل میں پاکستانی سفارت خانے جب کہ جلال آباد، قندھار، مزار شریف اور ہرات میں قائم پاکستانی قونصل خانے ویزوں کا اجرا جاری رکھیں گے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی سفارت خانہ توقع کرتا ہے کہ افغان حکام ویزہ کے حصول کے لیے آنے والے شہریوں کے لیے کیے جانے والے انتظامات کو بہتر بنائیں گے۔
یاد رہے کہ ہزاروں افغان باشندے علاج معالجے، تعلیم اور ملازمت کے سلسلے میں ہر سال پاکستان کا سفر کرتے ہیں۔
جنگ زدہ ملک افغانستان کے لاکھوں مہاجرین پاکستان میں مقیم ہیں اور ایک اندازے کے مطابق پاکستان لگ بھگ 30 لاکھ افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے۔
پاکستان کی نئی ویزہ پالیسی
پاکستان نے حال ہی میں افغان شہریوں کے لیے نئی ویزہ پالیسی جاری کی ہے جس کے تحت طورخم سرحد کے راستے آنے والے مریضوں کے لیے فوری چھ ماہ کا ویزہ جاری کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
نئی پالیسی کے تحت افغانستان میں پاکستانی سفارت خانہ اور قونصل خانہ ایک سال کے سیاحتی ویزے کے علاوہ پانچ سال کے لیے بزنس ویزا دے سکیں گے جو پاکستان میں قابلِ توسیع ہو گا۔
نئی پالیسی میں ویزے کے لیے کسی قسم کی فیس بھی ادا کرنا نہیں ہو گی۔
پاکستان نے افغانستان کے لیے اپنی نئی ویزہ پالیسی کا اعلان حال ہی میں افغانستان کے قومی مصالحت کی کونسل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ کے دورۂ اسلام آباد کے بعد کیا تھا۔
طالبان کے حملے
طالبان نے گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران جنوبی اور شمال مشرقی صوبوں میں افغان فورسز کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 34 اہلکار ہلاک ہو گئے جب کہ صوبائی حکام نے طالبان کے 30 جنگجوؤں کی ہلاکتوں کا دعویٰ کیا ہے۔
حکام کے مطابق طالبان نے شمال مشرقی صوبے تخار میں رات گئے حملہ کیا۔ مقامی حکومت کے ایک ترجمان نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ طالبان کے اس حملے میں صوبائی پولیس کے سربراہ بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں۔
افغان صوبے ہلمند کے شہر لشکر گاہ میں بھی افغان فوج اور طالبان کے درمیان تازہ جھڑپیں ہوئی ہیں۔
صوبائی حکومت کے ایک ترجمان عمر زواک نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ باغیوں نے جنگل کے علاقے سے شہر میں داخل ہونے کی کوشش کی لیکن افغان فوج کی فضائی کارروائی میں 25 حملہ آور مارے گئے ہیں۔
ترجمان کے اس دعوے کی تصدیق آزاد ذرائع سے نہیں ہو سکی اور طالبان نے بھی ہلمند میں ہونے والی اس لڑائی سے متعلق کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔