افغانستان میں ایک خودکش بم حملے میں تین غیر ملکی شہریوں سمیت چار افراد ہلاک اور چھ زخمی ہو گئے۔
یہ حملہ غیر ملکیوں کے ایک کمپاؤنڈ پر کیا گیا، جہاں ایک خودکش بمبار نے بارود سے بھری موٹرسائیکل غیر ملکیوں شہریوں کے ایک گروپ کے قریب ٹکرا دی۔
خودکش حملہ کابل کے ہوائی اڈے کے قریب ہوا۔
کابل پولیس کے سربراہ ظاہر ظاہر نے فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ دھماکا غیر ملکیوں کے کمپاؤنڈ کے اندر ہوا۔
اُنھوں نے بتایا کہ جب خودکش حملہ کیا گیا تو غیر ملکی معمول کی ورزش کر رہے تھے۔
کابل پولیس کے سربراہ کے مطابق تحقیقاتی ٹیم یہ جاننے کی کوشش کر رہی ہیں کہ حملہ آور موٹر سائیکل پر کیسے کمپاؤنڈ میں داخل ہوا۔
طالبان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ 15 غیر ملکی فوجی ہلاک یا زخمی ہوئے اور اُن کی متعدد گاڑیاں بھی تباہ ہوئیں۔
نیٹو افواج کی طرف سے اس بارے میں کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے اور نا ہی ہلاک ہونے والوں کی شہریت کے متعلق کچھ بتایا گیا ہے۔
گزشتہ ہفتے ہی طالبان شدت پسندوں نے کابل کے ہوائی اڈے کے قریب عمارتوں پر قبضہ کر کے وہاں سے ایئرپورٹ پر حملہ کیا تھا لیکن سکیورٹی فورسز نے کئی گھنٹوں کی کارروائی کے بعد اسے پسپا کر دیا۔
اس سے قبل بھی افغانستان میں فضائی تنصیبات پر شدت پسندوں راکٹوں سے حملہ کرتے رہے ہیں۔
جنگ سے تباہ حال اس ملک سے تمام غیر ملکی افواج رواں سال کے اواخر تک اپنے وطن واپس چلی جائیں گی اور افغانستان کی سکیورٹی کی ذمہ داری مقامی سکیورٹی فورسز کی ہو گی۔
طالبان کی پرتشدد کارروائیوں میں اضافے کے تناظر میں مبصرین مقامی سکیورٹی فورسز کی استعداد کار سے متعلق خدشات کا اظہار کرتے آئے ہیں۔
امریکہ نے افغانستان کے ساتھ ایک دوطرفہ سکیورٹی معاہدہ تجویز کر رکھا ہے جس کے تحت 2014ء کے بعد بھی محدود تعداد میں امریکی فوجی افغانستان میں موجود رہیں گے اور وہ مقامی سکیورٹی فورسز کی تربیت اور انسداد دہشت گردی میں ان کی معاونت کریں گے۔
لیکن اس معاہدے پر افغان صدر کی طرف سے دستخط نہ ہونے کی وجہ سے فی الحال یہ قابل عمل نہیں ہوسکا ہے۔
موجودہ صدر حامد کرزئی یہ کہہ چکے ہیں کہ اس معاہدے کی توثیق نئے افغان صدر کریں گے۔ لیکن گزشتہ ماہ صدارتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے جاری کیے گئے ابتدائی نتائج کے بعد اس وقت ایک نیا تنازع کھڑا ہو گیا جب ایک صدارتی امیدوار نے نتائج کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے خود کو فاتح قرار دے دیا تھا۔
تاہم امریکہ کی مصالحتی کوششوں سے انتخابات میں ڈالے گئے ووٹوں کی دوبارہ گنتی اور تصدیق کا عمل جاری ہے جس کے بعد ہی نئے صدر کا اعلان کیا جائے گا۔