افغانستان کے صدر حامد کرزئی آئندہ صدارتی انتخابات کے قبل از وقت انعقاد پر غور کر رہے ہیں تاکہ انتخابی عمل افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا سے قبل مکمل کرلیا جائے۔
واضح رہے کہ افغانستان میں آئندہ صدارتی انتخاب 2014ء میں ہونا ہے جب کہ امریکہ کی سربراہی میں تعینات غیر ملکی افواج کا انخلا بھی اسی برس مکمل کیا جانا ہے۔
جمعرات کو کابل میں نیٹو کے سیکریٹری جنرل آندریس فوگ راسموسن کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس میں صدر کرزئی نے صدارتی انتخابات طے شدہ وقت سے ایک برس قبل 2013ء میں کرانے کا عندیہ دیا۔
صدر کرزئی نے کہا کہ انہوں نے اس خیال پر اپنے قریبی حلقوں سے مشاورت کی ہے لیکن اس بارے میں تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیاہے۔
انہوں نے تجویز کیا کہ انتخابات کے قبل از وقت انعقاد سے بچنے کا ایک راستہ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ غیر ملکی افواج مقررہ مدت سے قبل ہی افغانستان سے اپنا انخلا مکمل کرلیں۔
صدر کرزئی 2009ء میں دوسری بار افغانستان کے صدر منتخب ہوئے تھے اور ان کی صدارت کی پانچ سالہ مدت 2014ء میں پوری ہورہی ہے۔ افغان آئین کے تحت وہ تیسری بار صدارتی انتخاب لڑنے کے اہل نہیں ہیں۔
اس حوالے سے خدشات کا اظہار کیا جاتا رہا ہے کہ ایک ایسے وقت میں انتخابات جیسی بڑی قومی سرگرمی کے انعقاد کا شدت پسند فائدہ اٹھا سکتے ہیں جب افغانستان کی مقامی فورسز غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد سیکیورٹی کی ذمہ داریوں پہ اپنی گرفت مضبوط بنانے کی کوشش میں مصروف ہوں گی۔
صدر کرزئی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نیٹو کے سربراہ نے کہا کہ اتحادی افواج کی جانب سے 2014ء تک سیکیورٹی کی ذمہ داریاں مکمل طور پر مقامی افواج کے سپرد کرنے کا عمل طے شدہ نظام الاوقات کے مطابق جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغان سیکیورٹی فورسز غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد اپنے ملک کی سلامتی کی ذمہ داریاں سنبھالنے کی مکمل اہلیت رکھتی ہیں۔
دریں اثنا افغانستان کے شمالی شہر قندوز میں جمعرات کو کیے جانے والے ایک خود کش حملے میں دو پولیس اہلکاروں سمیت کم از کم پانچ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
نیٹو کے مطابق ملک کے جنوبی حصے میں سڑک کے کنارے نصب کے دھماکے میں ایک غیر ملکی فوجی بھی مارا گیا ہے۔