نیٹو کا کہنا ہے کہ افغانستان میں اتوار کے روز دو مختلف واقعات میں اس کے تین اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔
بین الاقوامی افواج کے مطابق دو فوجی مغربی افغانستان میں سڑک میں نصب بم پھٹنے سے ہلاک ہوئے جب کہ ملک کے جنوبی حصے میں اسی نوعیت کے ایک واقعہ میں ایک اہلکار مارا گیا۔
دریں اثنا افغان حکام کا کہنا ہے کہ مشرقی صوبہ لوگر کے ضلع ازرا میں ایک ہسپتال پر ہفتہ کو ہونے والے خودکش کار بم حملے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 38 ہو گئی ہے، جن میں بیشتر خواتین اور بچے ہیں۔
ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے حکام نے بتایا ہے کہ اس حملے میں کم از کم 50 افراد زخمی بھی ہوئے۔ دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس سے ہسپتال کی عمارت منہدم ہو گئی اور کئی افراد ملبے تلے دب کر ہلاک ہوئے۔
طالبان نے اس حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔ لیکن باور کیا جاتا ہے کہ اس عسکریت پسند تنظیم سے تعلق رکھنے والے جنگجو مشرقی افغانستان میں سرگرم ہیں اور وہ یہاں خودکش حملے بھی کرتے رہے ہیں۔
امریکی صدر براک اوباما نے بدھ کو رواں سال کے اختتام تک افغانستان سے 10 ہزارامریکی فوجیوں کے انخلا کا اعلان کیا تھا، جب کہ ستمبر 2012ء تک مجموعی طور پر 33 ہزار فوجی وطن واپس چلے جائیں گے۔
بعض افغانوں نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقامی سکیورٹی فورسز کے سلامتی کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے قابل ہونے سے قبل غیرملکی افواج کی واپسی طالبان کے خلاف حاصل کی گئی کامیابیوں کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔