افغانستان میں حکام کے مطابق مقامی اور بین الاقوامی ماہر ارضیات نے ملک کے شمالی صوبوں بلخ اور جوزجان تیل کے ممکنہ ذخائر کی موجودگی کا امکان ظاہر کیا ہے جن کاحجم 1.8ارب بیئرل ہو سکتا ہے۔
سرکاری ترجمان جواد عمر نے خبر رساں اداروں کو بتایا ہے کہ یہ نشان دہی ایک ابتدائی جائزے کے بعد کی گئی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ باغور جائزے کے بعد ان ذخائر کے بارے میں با ضابطہ اعلان رواں سال کے آخر یا آئندہ برس کے اوائل میں متوقع ہے۔ ترجمان نے مزید تفصیل بتانے سے گریز کیا۔
افغانستان میں پہلی مرتبہ تیل ملک کے شمالی حصوں میں 1959ء میں دریافت کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ جون میں افغان حکام نے امریکی ماہر ارضیات کے حوالے سے بتایا تھا کہ ملک میں ایک کھرب ڈالر مالیت کے معدنیاتی ذخائر موجود ہیں۔