رسائی کے لنکس

افغانستان: خودکش بم دھماکے میں کم از کم 13 افراد ہلاک


صوبہ ننگرہار کے حکومت کے ترجمان عطااللہ خوگیانی نے بتایا کہ اتوار کی صبح خودکش حملہ آور نے عبیداللہ شنواری کے رہائشی احاطے میں خود کو دھماکے سے اڑایا۔

افغانستان کے مشرقی شہر جلال آباد میں ایک قبائلی رہنما اور اہم سیاسی شخصیت کے گھر پر ہونے والے خودکش بم حملے میں کم از کم 13 افراد ہلاک اور 14 زخمی ہو گئے ہیں۔

صوبہ ننگرہار کی حکومت کے ترجمان عطااللہ خوگیانی نے بتایا کہ اتوار کی صبح خودکش حملہ آور نے عبیداللہ شنواری کے رہائشی احاطے میں خود کو دھماکے سے اڑایا۔

عبیداللہ شنواری ننگرہار کی صوبائی کونسل کے رکن ہیں جب کہ وہ اور ان کا خاندان مقامی اور ملکی سیاست میں متحرک کردار ادا کرتا آیا ہے۔

حکام کے بقول دھماکے کے وقت یہاں لوگوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی جو کہ عبیداللہ کے بھائی سمین اللہ کی طالبان کی قید سے رہائی کی خوشی میں منعقدہ تقریب میں شریک تھی۔

عبیداللہ کے والد عثمان کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ بھی زخمی ہونے والوں میں شامل ہیں

تاحال کسی نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی جب کہ ٹوئٹر پر طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اس واقعے سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ اتوار کو بم حملے کا نشانہ بننے والا رہائشی احاطہ اس پاکستانی قونصل خانے سے کچھ ہی فاصلے پر ہے جہاں گزشتہ ہفتے شدت پسندوں نے حملہ کیا تھا اور اس کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔

افغانستان میں حالیہ ہفتوں میں ایک بار پھر تشدد کی کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے جب کہ ایسے میں یہاں مصالحتی عمل اور افغان طالبان سے مذاکرات کی کوششوں کو تیز کرنے کے لیے بھی اقدام کیے جا رہے ہیں۔

گزشتہ پیر کو ہی اسلام آباد میں پاکستان، افغانستان، چین اور امریکہ کے عہدیداروں کا ایک اجلاس ہوا تھا جس میں امن عمل کو آگے بڑھانے سے متعلق کوششوں پر اتفاق کیا گیا۔

18 جنوری کو اس سلسلے کا دوسرا اجلاس کابل میں ہونے جا رہا ہے۔

سینیئر تجزیہ کار ڈاکٹر اے زیڈ ہلالی نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امن عمل کے لیے چاروں فریقین کو اپنی کوششیں سنجیدگی سے جاری رکھنی چاہیئں اور تشدد کے واقعات کو اس میں رخنہ اندازی کا سبب نہیں بننے دینا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس بات چیت کے عمل میں چین اور امریکہ کی شمولیت بہت اہمیت کی حامل ہے اوریہ دونوں ملک جنگ سے تباہ حال افغانسان میں امن و استحکام کو ترجیح دے رہے ہیں کیونکہ انکے بقول اس خطے میں امن دنیا کی ان دو بڑی اقتصادی قوتوں کے مشترکہ مفاد میں ہے۔

XS
SM
MD
LG