افغان صدر حامد کرزئی نے افغانستان میں امریکی قیادت میں تعینات نیٹو افواج کے کمانڈر جنرل ڈیوڈ پیٹریاس سے کہا ہے کہ غیر ملکی فوجیوں کی طرف سے شہریوں کی مزید ہلاکتیں ناقابلِ قبول ہوں گی۔
مسٹر کرزئی نے یہ بات کابل میں اپنے سکیورٹی مشیروں کے ساتھ ملاقات میں کہی جِس میں جنرل پیٹریاس شریک ہوئے۔
اجلاس میں پیٹریاس نے منگل کو شمال مشرقی صوبہٴ کنڑ میں نیٹو کے فضائی حملوں کے نتیجے میں نو افغان لڑکوں کی ہلاکت پر ایک بار پھرمعذرت کی۔ تاہم، مسٹر کرزئی نے کہا کہ معذرت کافی نہیں اور یہ کہ اتحادی افواج کے ہاتھوں شہریوں کی ہلاکتیں امریکی اور افغانستان کے تعلقات میں کشیدگی کاایک اہم سبب ہیں۔
نوبچوں کی ہلاکت اُس وقت واقع ہوئی جب وہ آگ جلانے کے لیے لکڑیاں اِکٹھی کر رہے تھے کہ اُن پر حملہ ہواجس پر اتوار کو افغان دارالحکومت کی سڑکوں پر سینکڑوں لوگ جمع ہوئے جہاں اُنھوں نے مرگ برامریکہ کے نعرے لگائے۔
اتوار کے ہی روز 12افغان شہری اُس وقت ہلاک ہوئے جب افغانستان کی پاکستان کے ساتھ سرحد کے قریب اُن کی گاڑی سڑک پر نصب بم سے ٹکرائی۔ ہلاک ہونے والوں میں پانچ بچے تھے۔
مسٹر کرزئی نےصوبہٴ پکتیکا میں ہونے والے بم حملے کی فوری طور پر مذمت کی ۔ اُنھوں نے کہا کہ یہ اسلام کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ کابل میں امریکی سفارت خانے نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ دہشت گردی کی ایک ظالمانہ حرکت ہے جس سے پتا چلتا ہے کہ سرکش عناصر انسانی جان کی قدر نہیں کرتے۔