دارالحکومت کابل میں افغان وزارت دفاع کی عمارت میں پیر کو ایک خودکش حملے میں دو فوجی ہلاک اور سات دیگر افراد زخمی ہو گئے۔
افغان وزارت دفاع کے ترجمان جنرل محمد ظہیر عظیمی نے بتایا کہ مسلح خودکش بمبار افغان فوجی کے روپ میں عمارت میں داخل ہوا اور نشاندہی ہونے پرجونہی اُسے روکنے کی کوشش کی گئی تو اُس نے وہاں موجود افراد پر فائرنگ شروع کر دی جس سے دو فوجی موقع پر ہی ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔
ترجمان نے کہا کہ جوابی کارروائی کر کے افغان فوجیوں نے حملہ آور کو ہلاک کر دیا اور یہ حملہ وزارت دفاع میں ملاقات کے لیے آنے والے فرانسیسی وزیر دفاع کی آمد سے محض دو گھنٹے قبل ہوا۔
افغانستان میں پچھلے ایک ہفتے کے دوران حساس مقامی اور بین الاقوامی اہداف پر کیے جانے والے تین خودکش حملوں میں ملوث بمباروں نے افغان فوج کی وردیاں پہن رکھی تھیں۔ جمعہ کو صوبہ قندھا ر پولیس کے سربراہ اور ہفتے کے روز مشرقی صوبے لغمان میں ایک امریکی فوجی اڈے پر بھی خودکش حملے کرنے والے دونوں افراد نے افغان فوجیوں کی وردیاں پہن رکھی تھیں۔
نیٹو فوج کے ترجمان جوزف بلاٹز نے پیر کو کابل میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اس تنقید کو مسترد کیا کہ افغان فوج میں بھرتیوں کا ناقص نظام شدت پسندوں کو ایسی کارروائیاں کرنے کا موقع فراہم کررہا ہے ۔
اُنھوں نے کہا کہ آٹھ مرحلوں پر مشتمل بھرتی کا یہ نظام انتہائی موثر ہے جس کا لمحہ بہ لمحہ جائزہ لیا جاتا ہے ۔
نیٹو کے ترجمان نے کہا کہ تمام دیگر اقدامات کا جائزہ لینے کے ساتھ اب اگلے مرحلے میں اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کی جائے گی کہ افغان فوج کی وردیاں کھلے عام بازاروں میں فروخت نہ کی جائیں۔