پاکستان کے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی حیدر گیلانی کی بازیابی کے لیے سکیورٹی فورسز نے جمعرات کی صبح صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع نوشہرہ میں آپریشن کیا۔
حکام کے مطابق خفیہ معلومات پر یہ کارروائی نوشہرہ کے علاقے مصری بانڈہ میں کی گئی۔
سرکاری میڈیا کے مطابق اس آپریشن میں دو اغواء کار گرفتار جب کہ ایک اہم مغوی کو بازیاب کرا لیا گیا ہے۔
نوشہرہ کے ضلعی پولیس افسر وقار احمد نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ عبد الوہاب نامی ایک مغوی کو بازیاب کرایا گیا ہے جب کہ دو خواتین سمیت چھ مشتبہ افراد کو حراست میں بھی لیا گیا۔
اُنھوں نے بتایا کہ بازیاب ہونے والے عبدالوہاب نے پولیس کے بتایا کہ ’’اس کے ساتھ ایک اور مغوی بھی تھا جس کا تعلق صوبہ پنجاب سے ہے اور وہ خود کو (یوسف رضا گیلانی) کا بیٹا بتا رہا تھا۔‘‘
وقار احمد نے کہا کہ حراست میں لیے گئے افراد کی نشاندہی پر مزید کارروائی جاری ہے
’’ممکن ہے اُن لوگوں نے حیدر گیلانی کو چھوڑ دیا ہو اور وہ ہمیں مل بھی جائے۔ لیکن جب تک وہ ہماری فورسز کے پاس موجود نہیں ہوں گے اُس وقت تک ہم کچھ نہیں کہہ سکتے۔‘‘
علی حیدر گیلانی ملتان سے صوبائی اسمبلی کے ایک حلقے سے پیپلز پارٹی کے اُمیدوار تھے اور اُنھیں نو مئی کو اس وقت اغوا کیا گیا جب وہ فرخ ٹاؤن کے علاقے میں ایک کارنر میٹنگ سے خطاب کرنے کے بعد وہاں سے واپس جا رہے تھے۔
اغواء کاروں کی فائرنگ میں علی حیدر گیلانی کے دو ذاتی محافظ ہلاک جب کہ دو شدید زخمی ہو گئے تھے۔
حکام کے مطابق خفیہ معلومات پر یہ کارروائی نوشہرہ کے علاقے مصری بانڈہ میں کی گئی۔
سرکاری میڈیا کے مطابق اس آپریشن میں دو اغواء کار گرفتار جب کہ ایک اہم مغوی کو بازیاب کرا لیا گیا ہے۔
نوشہرہ کے ضلعی پولیس افسر وقار احمد نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ عبد الوہاب نامی ایک مغوی کو بازیاب کرایا گیا ہے جب کہ دو خواتین سمیت چھ مشتبہ افراد کو حراست میں بھی لیا گیا۔
اُنھوں نے بتایا کہ بازیاب ہونے والے عبدالوہاب نے پولیس کے بتایا کہ ’’اس کے ساتھ ایک اور مغوی بھی تھا جس کا تعلق صوبہ پنجاب سے ہے اور وہ خود کو (یوسف رضا گیلانی) کا بیٹا بتا رہا تھا۔‘‘
وقار احمد نے کہا کہ حراست میں لیے گئے افراد کی نشاندہی پر مزید کارروائی جاری ہے
’’ممکن ہے اُن لوگوں نے حیدر گیلانی کو چھوڑ دیا ہو اور وہ ہمیں مل بھی جائے۔ لیکن جب تک وہ ہماری فورسز کے پاس موجود نہیں ہوں گے اُس وقت تک ہم کچھ نہیں کہہ سکتے۔‘‘
علی حیدر گیلانی ملتان سے صوبائی اسمبلی کے ایک حلقے سے پیپلز پارٹی کے اُمیدوار تھے اور اُنھیں نو مئی کو اس وقت اغوا کیا گیا جب وہ فرخ ٹاؤن کے علاقے میں ایک کارنر میٹنگ سے خطاب کرنے کے بعد وہاں سے واپس جا رہے تھے۔
اغواء کاروں کی فائرنگ میں علی حیدر گیلانی کے دو ذاتی محافظ ہلاک جب کہ دو شدید زخمی ہو گئے تھے۔