متعدد بار تاخیر اور تنقید کا سامنا کرنے کے بعد کرائم، ڈرامہ اور حقیقی کہانی پر مبنی بالی وڈ فلم 'گنگو بائی کاٹھیاواڑی' جمعے سے سنیما گھروں کی رونقیں بڑھا رہی ہے۔
بھارتی فلم ساز اور ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی کی یہ فلم کرونا کی وجہ سے کئی بار ریلیز نہیں ہو سکی تھی۔ لیکن 16 فروری کو 'برلن فلم فیسٹیول 2022' میں 'گنگو بائی کاٹھیاواڑی' کا پریمیئر ہوا تھا۔
فلم 'گنگو بائی کاٹھیاواڑی' کی کہانی حسین زیدی کی کتاب 'مافیا کوئن آف ممبئی' سے اخذ کی گئی ہے۔ اس کتاب میں 1960 کی دہائی میں ممبئی کے علاقے کماٹھی پورا میں قحبہ خانہ چلانے والی گنگا ہرجیون داس کاٹھیاواڑی کی کہانی کا ذکر ہے۔
'گنگو بائی کاٹھیاواڑی' کی کہانی ایک ایسی نوجوان لڑکی کے گرد گھومتی ہے جسے جسم فروشی کےلیے مجبور کیا جاتا ہے جو بعد میں منشیات اور پُر تشدد جرائم میں ملوث ممبئی کے علاقے کماٹھی پورا کی ایک نامور شخصیت بن جاتی ہے۔
فلم میں 'گنگو ' کا کردار اداکارہ عالیہ بھٹ نے ادا کیا ہے جس کا خواب ایک اداکارہ بننا ہوتا ہے اور وہ اپنے آشنا کے ساتھ بھاگ کر ممبئی آ جاتی ہے جہاں وہ گنگو کو ایک قحبہ خانے میں فروخت کر دیتا ہے۔
قحبہ خانے میں گنگو کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور بعدازاں وہ جسم فروشی کے کاروبار کا حصہ بن جاتی ہے۔
'گنگو بائی کاٹھیاواڑی' میں عالیہ بھٹ کے علاوہ اجے دیوگن نے کریم لالہ کا کردار ادا کیا ہے۔ فلم میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ گنگو جسم فروشی سے متعلق قوانین کے لیے آواز بھی اٹھاتی ہے۔
بدھ کو ممبئی میں 'گنگو بائی کاٹھیاواڑی' کی اسپیشل اسکریننگ بھی کی گئی تھی جس میں اداکارہ دپیکا پڈوکون، ارجن کپور، کریتی سینن، جھانوی کپور، سارہ علی خان، ملائکا اروڑا اور دیگر فن کاروں نے شرکت کی تھی۔
جمعے کو فلم کی ریلیز کے بعد فلم بینوں کی جانب سے اس پر اپنے اپنے انداز میں ردِعمل سامنے آ رہا ہے۔
اداکار رتیش دیشمک نے فلم کی کہانی، ڈائیلاگ، پروڈکشن اور سنیماٹوگرافی کی تعریف کرنے کے ساتھ ساتھ اداکارہ عالیہ بھٹ کی اداکاری کو بھی سراہا۔
مصنف جاوید اختر نے اپنے ٹوئٹ میں اداکارہ عالیہ بھٹ کی اداکاری کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے فلم میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
اداکارہ جنیلیا دیشمُک نے کہا کہ خواتین کو با اختیار بنانے کی یہ کہانی سب کے لیے پیش کرنے پر سنجے لیلا بھنسالی کا بے حد شکریہ۔
فلم نقاد ترن آدرش نے 'گنگو بائی کاٹھیاواڑی' کو شاندار فلم قرار دیا ہے۔