امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ چین کے کرونا وائرس سے متاثرہ علاقوں کے عوام کی مدد کے لیے امریکہ نے 17.8 ٹن طبی سامان کا عطیہ دیا ہے جن میں ماسک، گاؤن، سانس لینے کے آلات اور دوسری اہم چیزیں شامل ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ طبی عطیہ چین کی اس مشکل گھڑی میں امریکی عوام کی جانب سے پرخلوص جذبات کا اظہار ہے۔
امریکی حکومت جمعے کو یہ اعلان بھی کر رہی ہے کہ وہ چین اور کرونا وائرس سے متاثرہ دوسرے ملکوں کی مدد کے لیے قائم کردہ فنڈ میں 10 کروڑ ڈالر دے گی۔ یہ فنڈ انہیں براہ راست اور کثیر ملکی تنظیموں کے ذریعے فراہم کیا جائے گا، تاکہ کرونا وائرس کے خلاف جنگ اور اس پر قابو پانے کی مہم آگے بڑھائی جا سکے۔
محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ حکومت کے ساتھ امریکہ کا پرائیویٹ سیکٹر بھی بڑھ چڑھ کر امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے رہا ہے جو اس وبا کے خلاف امریکہ کے مضبوط عزم کو ظاہر کرتا ہے۔
کرونا وائرس سے متعلق اس امداد کے علاوہ امریکہ دنیا بھر میں صحت کے متعدد پروگراموں کو آگے بڑھا رہا ہے۔ پچھلے 20 سال کے دوران امریکہ وبائی امراض کے خطرات سے بچانے کے لیے 25 ملکوں کو یو ایس اے آئی ڈی کے ذریعے ایک ارب ڈالر سے زیادہ کی امداد فراہم کر چکا ہے۔
امریکہ 2015 سے گلوبل ہیلتھ سیکیورٹی ایجنڈا یعنی جی ایچ ایس اے پر کام کر رہا ہے، جس کا مقصد وبائی امراض کی نگرانی کے نظام کو بہتر بنانا، لیبارٹری کی سہولتوں میں اضافہ کرنا، جراثیم کش ادویات کے خلاف مزاحمت بڑھنے کے مسئلے پر قابو پانا اور بیماریوں سے متعلق اطلاعات کے نظام کو ترقی دینا ہے۔
محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکہ بدستور فراخ دلی سے عطیات دینے کے لیے پرعزم ہے اور ہم دنیا کے باقی ملکوں سے بھی یہ توقع رکھتے ہیں کہ وہ بھی انسانی بھلائی کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں گے۔