تاریخ میں پہلی بار اس سال 25 برس سے زائد عمر کے 90 فیصد امریکی طلبا و طالبات نے ہائی اسکول کی تعلیم مکمل کر لی اور یوں امریکی پہلے سے زیادہ پڑھے لکھے قرار پائے ہیں۔
حال ہی میں کیے گئے ایک سروے سے معلوم ہوا ہے کہ 25 سال سے زائد عمر کے امریکیوں کی ایک تہائی تعداد کے پاس بی۔ اے یا پھر ایم۔ اے کی ڈگری موجود ہے۔
یہ تناسب 1940 کے بعد سے اونچی ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ 1940 میں ایک چوتھائی سے کم امریکیوں نے ہائی سکول کی چار سال کی تعلیم مکمل کی تھی اور صرف 4.6 فیصد لوگوں نے بی۔اے یا ایم۔اے کی ڈگری حاصل کی تھی۔
سروے کے مطابق بیرون ملک پیدا ہونے والے 54 فیصد امریکیوں نے 2017میں اپنی ہائی سکول کی تعلیم بھی مکمل نہیں کی۔ ہائی سکول کی تعلیم مکمل نہ کرنے والوں کی سب سے بڑی تعداد اُن امریکیوں کی ہے جو ہسپانوی زبان بولنے والے ممالک سے ہجرت کر کے امریکہ آئے تھے اور یہاں امریکی شہریت اختیار کی تھی۔ اعداد و شمار کے مطابق ہسپانوی امریکیوں کے 76 فیصد طلبا و طالبات نے ہائی سکول مکمل کرنے سے پہلے ہی سکول چھوڑ دیا۔
بیرون ملک سے امریکہ آ کر شہریت اختیار کرنے والوں کے مقابلے میں امریکہ کے اندر پیدا ہونے والے افراد کے 34 فیصد نے بی۔ اے کی ڈگری مکمل کی جبکہ بیرون ملک پیدا ہونے والے افراد کیلئے یہ تناسب 33 فیصد رہا۔
بتایا جاتا ہے کہ 1940 کے بعد سے ہائی سکول ڈپلومے اہمیت ڈرامائی طور پر تبدیل ہو چکی ہے اور اب امریکی روزگار کی منڈی میں اکثر ایسے افراد کو اچھی ملازمت ملنا مشکل ہے جن کے پاس کم سے کم ہائی سکول کا ڈپلوما موجود نہیں ہے۔
یہاں یہ بات بھی باعث حیرت ہے کہ 2007 سے 2009 کے درمیان کساد بازاری کے دور میں امریکیوں کی زیادہ تعداد نے دوبارہ سکولوں کا رخ کیا تاکہ وہ اپنی تعلیمی قابلیت بہتر بنا کر روزگار تلاش کر سکیں یا پھر موجودہ روزگار کو بہتر کر سکیں۔ ریاست مشیگن کے شہر وارن کے میکومب کمیونٹی کالج کے صدر جیمز سویر کا کہنا ہے کہ ان دو سالوں کے دوران سکولوں میں داخلے کے تناسب میں 33 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔ اس کمیونٹی کالج میں ہر سال 48,000 کے لگ بھگ لوگ داخلہ لیتے ہیں۔
تاہم لیبر مارکیٹ کے بہتر ہونے کے بعد اپنی نوکریاں چھوڑ کر واپس تعلیمی اداروں میں دوبارہ داخلہ لینے والوں کی تعداد میں خاصی کمی دیکھی گئی۔
اعدادوشمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2016 میں ایسے افراد کی اوسط تنخواہ 35,615 ڈالر تھی جن کے پاس ہائی سکول ڈپلوما موجود ہے۔ تاہم بی۔اے کی ڈگری کے حامل افراد کی اوسط تنخواہ 65,482 ڈالر اور ایم۔ اے کی ڈگری والوں کی اوسط تنخواہ 92,525 ڈالر رہی۔
تاہم تنخواہوں میں صنفی اعتبار سے فرق واضح رہا۔ کالج ڈگری کے حامل افراد کی اوسط تنخواہ اسی سال کے دوران مردوں کیلئے 79,927 ڈالر رہی اور اسی نوعیت کا کام کرنے والی خواتین کی اوسط تنخواہ 50, 856 ڈالر تھی۔