شمالی کوریا نے کہا ہے کہ اس نے ایک امریکی طالب علم کو "ریاست کے خلاف عمل " کرنے کے شبے میں حراست میں لے لیا ہے تاہم اس الزام کی وضاحت نہیں کی گئی ہے۔
کوریا کی سنڑل نیوز ایجنسی کی جمعہ کو سامنے آنے والے رپورٹ کے مطابق یہ شخص "ملک کے اتحاد کو تباہ کرنے کے مقصد سے" بطور طالب علم شمالی کوریا میں داخل ہوا تھا۔ رپورٹ میں مزید تفصیل بیان نہیں کی گئی ہے تاہم اس میں بتایا گیا ہے کہ تفتیش جاری ہے۔
رپورٹ میں اس طالب علم کا نام نہیں بتایا گیا ہے تاہم یہ کہا گیا ہے کہ حراست میں لیے گئے شخص کا تعلق یونیورسٹی آف ورجینا سے ہے۔
قبل ازیں اس ماہ امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ پیانگ ینگ نے ایک امریکی شہری کو جاسوسی اور ریاستی راز چرانے کے شبہ میں حراست میں لیا ہے۔
خبررساں ادارے روئیڑز نے سیول میں امریکی سفارت خانے کے ایک عہدیدار کے حوالے سے بتایا کہ وہ ان اطلاعات سے آگاہ ہیں۔
شمالی کوریا نے حالیہ برسوں میں کئی امریکی شہریوں کو حراست میں لیا جن میں زیادہ تر صحافی یا طالب علم یا وہ مسیحی پادری شامل ہیں جن پر مذہب تبدیل کروانے کا الزام عائد کیا جاتا ہے۔
تاہم اکثر اوقات حراست میں لیے گئے افراد کو موجودہ یا سابق امریکی عہدیداروں کے (شمالی کوریا کے) دورے کے بعد رہا کر دیا گیا۔