آسکر ایوارڈ یافتہ ہالی وڈ حسینہ انجلینا جولی سلور اسکرین پر راج کرنے کے بعد، اب جس نئے میدان میں اپنی صلاحیتیں آزمانے پر غور کر رہی ہیں، وہ ہے سیاست کا میدان۔۔
’گرل انٹرپٹڈ‘ میں لاجواب اداکاری پر بہترین معاون اداکارہ کا ایوارڈ اپنے نام کرنے والی انجلینا جولی کچھ نہ کچھ نیا اور مختلف کرتی ہی رہتی ہیں۔ بطور اداکارہ اپنے آپ کو منوانے کے بعد انجلینا ڈائریکٹر بھی بن گئی ہیں۔
اداکاری اور ڈائریکشن کے بعد انجلینا کی زندگی میں نیا کیا کچھ ہو سکتا ہے۔۔اس بارے میں ’وینٹی فیئر‘ میگزین سے بات کرتے ہوئے انجلینا کا کہنا تھا کہ وہ سیاست کے میدان میں قدم رکھ سکتی ہیں۔
انجلینا کے بقول ۔۔’ہر میدان کھلا ہے۔۔ پھر چاہے وہ سیاست ہو۔۔سفارت کاری ۔۔۔یا پھر۔۔۔پبلک سروس۔‘
ہالی وڈ کے دلوں کی دھڑکن، براڈ پٹ کی بیوی اور چھ بچوں کی ماں، انجلینا جولی دیگر گلیمرس سلیبریٹیز کے برعکس شروع سی سے سماجی خدمت کے شعبے میں کام کرتی آئی ہیں اور اسی بنیاد پر انہیں اقوام متحدہ کے مہاجرین کے کمیشن (یواین ایچ سی آر)کی خصوصی نمائندہ چنا گیا اور انجلینا نے مہاجرین خصوصاً بچوں اور عورتوں کے لئے، بھرپور انداز میں کام کرکے اپنے انتخاب کو درست ثابت کر دکھایا۔
انجلینا کا خیال ہے کہ اگر آپ واقعی سب کچھ بدل دینا چاہتے ہیں، یعنی تبدیلی کے خواہش مند ہیں، تو اس سلسلے میں آپ پر ذمہ داری بھی عائد ہوتی ہے۔
بریڈ پٹ سے شادی کو زندگی کا سب سے یادگار لمحہ قرار دیتے ہوئے انجلینا نے کہا کہ ’باقاعدہ طور پر شادی کے بندھن میں آنے کے بعد، وہ بہت خوش ہیں اور اچھا محسوس کر رہی ہیں۔‘
اپنے اور بچوں کے حوالے سے انجلینا نے بتایا کہ، ’بچے یہ تو سمجھتے ہیں کہ ہم کبھی کبھی لڑ سکتے ہیں، لیکن انہوں نے مجھ سے اور براڈ پٹ دونوں سے یہ وعدہ لیا ہے کہ جب بھی لڑیں گے ایک دوسرے کو ’سوری ‘ ضرور کہیں گے۔
انجلیناکی ڈائریکٹ کردہ پہلی فلم ’ان بروکن‘ جو اولمپک کے رنر اور جنگ عظیم دوم میں فضائیہ کے اہلکار اور جنگی قیدی لوئی زیپیرینی کی زندگی پر بنائی گئی ہے۔۔ 25 دسمبر کو ریلیز کی جائے گئی۔
جب انجلینا سے ان کے ڈائریکشن میں بننے والی فلم کے بارے میں پوچھا گیا تو وہ خود پر قابو نہ رکھ سکیں، اور روتے ہوئے انہوں نے اپنی اور زیپرینی کی دوستی کے بارے میں بتایا۔ انجلینا کا کہنا تھا کہ اس فلم کو ڈائریکٹ کرنا ایک مختلف اور ہمیشہ یاد رہنے والا تجربہ تھا۔