ڈیجیٹل الیکٹرانکس کے ایک اہم ادارے ایپل نے کہاہے کہ اس کا سہ ماہی منافع توقعات سے زیادہ رہاہے۔ ماہرین اس اعلان کے بعد اپیل کے شیئرز کی قیمتوں میں اضافے کی توقع کررہے ہیں ۔جن میں گذشتہ ہفتے ادارے کے سربراہ اسٹیوجابز کی علالت کی خبروں کے بعد یورپی مارکیٹ میں 10 فی صد کمی دیکھی گئی تھی۔کئی ماہرین کا خیال ہے کہ ایپل کی تیزی سے ترقی اور ساکھ کی بحالی میں جابز کی جدت طرازی اور صلاحیتوں کا بڑا ہاتھ ہے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ ایپل کمپنی اسٹیو جابز کے بغیر اس مقام تک نہیں پہنچ سکتی تھی۔
اس ہفتے کے آغاز پر اسٹیو جابز نے دو برسوں کے دوران دوسری مرتبہ بیماری کے باعث چھٹی لینے کا اعلان کیا تو ایپل کے حصص کی قیمتیں گرنا حیرانی کی بات نہیں تھی۔
اسٹیو جابز کایہ اعلان ، جنھوں نے اپنے گھر کے گیراج میں 1976ءمیں پہلا ایپل کمپیوٹر بنایا تھا، اور دنیا کو آئی پاڈ، آئی فون اور آئی پیڈ جیسی جدید ٹیکنالوجی فراہم کیں ، لوگوں کے لیے حیرانی کا باعث بھی تھا۔
اسٹیو جابز اپنی نجی زندگی کو پوشیدہ رکھتے ہیں ۔ وہ لبلبے کے کینسر میں مبتلا رہے ہیں اور 2009ءمیں جگر کی تبدیلی کے آپریشن سے بھی گزرے ہیں۔
سوموار کے روز اس اعلان کے بعد ایپل کی بازار حصص میں قیمت 20 ارب ڈالر کم ہو گئی تھی لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ حالیہ منافع کے اعلان کے بعد یہ بہتر ہو جائے گی۔
منگل کے روز ایپل نے نہایت کامیاب سہ ماہی منافع اور آمدنی میں 71 فیصد اضافہ کا اعلان کیا تھا۔ جس کا مطلب ہے کہ کرسمس اور نئے سال کی چھٹیوں میں ایپل کے فون اور آئی پیڈ، ماہرین کی توقعات سے کہیں زیادہ خریداروں کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔
لیکن وال سٹریٹ جرنل کی کارا سوشر اسٹیو جابز کے بغیر ایپل کے مستقبل کے بارے میں فکر مند دکھائی دیتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اسٹیو جابزکا کوئی نعم البدل نہیں۔ ان جیسا سربراہ ڈھونڈنا بہت مشکل ہے۔
اگرچہ ایپل نے حالیہ سہ ماہی میں 27 ارب ڈالر کی آمدنی ظاہر کی ہے لیکن جرمنی کے ایک ماہر اولیور روتھ کا کہنا ہے کہ ایپل کی یہ ترقی سٹیو جابز کی موجودگی سے مشروط ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ اسٹیو جابز ایپل کمپنی کا دل و دماغ ہیں۔ اور جب تک لوگوں کو یہ نہیں پتہ چلے گا کہ وہ کتنے عرصے تک کمپنی سے دور رہیں گے، سٹاک مارکیٹ میں ایپل کے حصص پر دباؤ رہے گا۔
ماہرین کے حالیہ جائزے کے مطابق اسٹیو جابز کی غیر موجودگی کے باوجود ایپل کمپنی کو یہ توقع ہے کہ وہ 2011ءمیں مزید ایک کروڑ 70 لاکھ آئی پاڈز ، ایک کروڑ 50 لاکھ آئی فونز اور 60 لاکھ آئی پیڈز فروخت کرنے کا ہدف حاصل کرلے گی۔