کیا آپ کے ساتھ کبھی ایسا ہوا ہے کہ آپ کو انسان ہوتے ہوئے بھی اس چیز کا ثبوت دینا پڑا ہوا? اگر تو آپ انٹرنیٹ کی دنیا سے جڑے ہیں تو شاید ایک نہ ایک بار آپ کے ساتھ بھی ایسا ہوا ہوگا۔
آپ نے کبھی کوئی ویب سائٹ، ایپ یا اکاؤنٹ کھولنے کی کوشش کی ہو اور سامنے سے یہ کہا گیا ہو کہ برائے مہربانی بتائیں کہ آپ ربوٹ تو نہیں ہیں۔
یعنی آپ کو کسی آپشن پر کلک کرنے کا کہا جائے، یا آپ کو کوئی کوڈ ڈالنے کا بولا جائے یا پھر کوئی تصویر نمودار ہو جس میں ایک جیسی چیزوں کا انتخاب کرایا جائے، صرف اس بات کی تصدیق کے لیے کہ آپ انسان ہیں روبوٹ نہیں۔
دراصل انٹرنیٹ پر اس تصدیقی عمل کو کیپچا Captcha(کمپلیٹلی آٹومیٹڈ پبلک ٹرننگ ٹیسٹ ٹو ٹیل کمپیوٹرز اینڈ ہیومنز آ پارٹ) کہا جاتا ہے۔
کیپچا ایک طرح کا چیلنج ٹیسٹ ہے جو اس بات کا تعین کرتا ہے آیا کمپیوٹر استعمال کرنے والا انسان ہے, ربوٹ نہیں۔
یہ تو ہوئی کیپچا کی وضاحت اب آتے ہیں اصل مدعے کی جانب کہ اگر تو آپ کو اس کیپچا کا سامنا رہا ہےاور آپ ایک ایپل صارف ہیں تو جلد آپ کی یہ مشکل دور ہونے والی ہے۔
ٹیکنالوجی کمپنی ایپل اپنے نئے آپریٹنگ سسٹم (آئی او ایس 16) میں ایک ایسا فیچر لا رہی ہے جس کے ذریعے متعدد ویب سائٹس یا ایپس کے استعمال کے دوران کیپچاز کے تصدیقی عمل سے گزرنے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔
ٹیکنالوجی نیوز ویب سائٹ دی ورج کے مطابق ایپل کی جانب سے ایک ایسا فیچر متعارف کرایا جا رہا ہے جس کے ذریعے صارف کیپچا کی تصدیق کے بغیر ویب سائٹس یا ایپس تک رسائی حاصل کی جا سکے گی۔
آئی او ایس 16 کے حامل آئی فون اور میک او ایس وینچورا کے ساتھ متعارف کرائے جانے اس فیچر کو ایپل نے ''پرائیویٹ ایکسس ٹوکنز ''کا نام دیا ہے، جو آٹومیٹک ویریفکیشن کے آپشن کو آن کرکے استعمال کیا جا سکے گا۔
واضح رہے کہ ایپل کا نیا آپریٹنگ سسٹم رواں سال موسمِ خزاں یا یوں کہیں کہ ستمبر میں آفیشل کیا جائے گا مگر اس کا بیٹا ورژن تک صارفین کی رسائی ممکن ہے۔
اس خاص فیچر کے بارے میں ایپل نے حال ہی میں اپنی عالمی سطح کی ڈویلپر کانفرنس میں بات کی تھی۔ایپل نے اس موضوع پر بنائی گئی ویڈیو میں کہا تھا کہ پرائیویٹ ایکسس ٹوکنز ایک طاقت ور متبادل ہے جو آپ کی شناخت یا ذاتی معلومات پر سمجھوتہ کیے بغیر ذاتی ڈیوائسز اور لوگوں سے موصول ہونے والی ایچ ٹی ٹی پی درخواستوں کی شناخت میں مدد دے گا۔
ٹیکنالوجی نیوز کی ویب سائٹ ''نائن ٹو فائیو میک'' کے مطابق یہ نیا فیچر آپ کی ڈیوائس اور آپ کی ایپل آئی ڈی سے متعلق تفصیلات کے امتزاج کا استعمال کرتے ہوئے ویب سائٹ کو آگاہ کرے گا کہ آپ روبوٹ نہیں بلکہ اصل صارف ہیں۔ اس فیچر کے ذریعے کیپچاکا تصدیقی عمل مکمل طور پر بائی پاس ہو جائے گا۔
ایپل کو اس سسٹم کو تیار کرنے کے لیے دو بڑے کانٹینٹ ڈیلوری نیٹ ورکس فاسٹلی اور کلاؤڈ فلیر کی مدد حاصل ہے۔ لہٰذا صارفین کو ان نیٹ ورکس پر موجود ویب سائٹس اور ایپس تک بغیر کیپچا کے رسائی حاصل ہوسکے گی۔
دی ورج کے مطابق ایپل کا کہنا ہے کہ اس تمام عمل میں ایپل آئی ڈی اس بات کی تصدیق کے طور پر استعمال ہوگی کہ آپ اصل شخص ہیں، آپ کا فون یا کمپیوٹر آپ سے منسلک ڈیٹا جیسے ای میل ایڈریس یا فون نمبر نہیں سینڈ کرے گا۔ سائٹ کو صرف وہی چیز ملے گی جس کی بنیادی طور پر ایپل نے منظوری دی ہو گی۔
ایپل ڈیوائسز میں آٹومیٹک ویریفکیشن آن کرتے وقت صارف کو اس کے نیچے یہ لکھا نظر آئے گا کہ آئی کلاؤڈ کو خودکار طریقے سے نجی طور پر آپ کی ڈیوائس اور اکاؤنٹ کی تصدیق کی اجازت دے کر ایپلی کیشنز اور ویب پر کیپچیاس کو بائی پاس کریں۔
واضح رہے کہ اس وقت ایپل کے آئی او ایس اور آئی پیڈ او ایس 16 کے بیٹا ورژن میں آٹومیٹک ویریفکیشن ڈیفالٹ طور پر فعال ہے جب کہ ایپل کا کہنا ہے کہ یہ فیچر میک او ایس وینچورا کے لیے بھی سپورٹڈ ہے۔
آئی او ایس 16 بیٹا ورژن استعمال کرنے والے صارفین اس فیچر کو اپنی ڈیوائس کی سیٹنگز میں جاکر بھی تلاش کرسکتے ہیں۔
اس کے لیے انہیں سیٹنگز میں جانے کے بعد پاس ورڈ اینڈ سیکیورٹی کے آپشن پر کلک کرنا ہوگا جہاں انہیں آٹومیٹک ویریفکیشن کا آپشن نظر آئے گا۔