رسائی کے لنکس

ایشیائی ممالک روسی ہتھیاروں کے بڑے خریدار


دو انجن والا روسی T-50لڑاکا جیٹ
دو انجن والا روسی T-50لڑاکا جیٹ

روسی اسلحہ فروخت کرنے والی 'روزوبورن ایکسپورٹ کمپنی' کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس روس کا 43 فی صد برآمدی اسلحہ ایشیائی ملکوں نے خریدا

اسلحہ فروخت کرنے والےروس کے ایک سرکاری ادارے کا کہنا ہے کہ ایشیائی ممالک روس کی جدید فوجی ٹیکنالوجی کے بڑے خریداربن چکے ہیں اوراس خریداری کو مہمیز دینے میں چین کی ابھرتی ہوئی فوجی طاقت نے اہم کردارادا کیا ہے۔

روسی اسلحہ فروخت کرنے والی 'روزوبورن ایکسپورٹ کمپنی' کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس روس کا 43 فی صد برآمدی اسلحہ ایشیائی ملکوں نے خریدا۔

'روزوبورن' ان اسلحہ سازروسی کمپنیوں میں شامل ہے جو ان دنوں ملائیشیا میں جاری اسلحے کی ایک بین الاقوامی نمائش میں شریک ہیں۔

'اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ' کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس دنیا کا 44فی صد اسلحہ ایشیا - اوقیانوسیا خطے میں فروخت ہوا۔ ادارے کے مطابق 2007ء اور 2011ء کے درمیانی عرصے میں اسلحہ کی سب سے زیادہ خریداری بھارت، جنوبی کوریا، پاکستان، چین اور سنگاپور نے کی۔

فوجی امور کے روسی تجزیہ کار میکسم پیاتوشکن نے گزشتہ ہفتے 'وائس آف امریکہ' کو بتایا تھا کہ معاشی اور فوجی میدانوں میں چین کی بڑھتی ہوئی طاقت سے خائف اس کے ہمسایہ ممالک کو شہ ملی ہے کہ وہ اپنے اپنے اسلحے میں بہتری لائیں۔ خطے کے زیادہ تر ممالک روسی ہتھیاروں پر بھروسہ کرتے ہیں۔

پیاتوشکن کا کہنا تھا کہ روسی ساختہ بعض ہتھیار چین میں تیار کردہ اسلحےکے مقابلے میں زیادہ جدید ہیں۔ ان کے بقول کچھ ممالک اپنے تمام تر اسلحے کو جدید بنانے کی استطاعت نہیں رکھتے، لیکن وہ حکمتِ علمی کے تحت خریداری کرتے ہوئےبتدریج اپنے ہتھیاروں کے ذخیرے میں بہتری لاسکتے ہیں۔

'روزوبورن ایکسپورٹ' کے معاون ڈائریکٹر جنرل کا کہنا ہے کہ ان کی کمپنی روس 'ایم آئی-17' ساختہ بھاری اسلحے سے لیس ہیلی کاپٹروں کی ایک بڑی کھیپ بھارت کو فروخت کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ انہوں نے بتایا ہے کہ ملائیشیا بھی روس سےلڑاکا اور تربیتی جیٹ طیارے خریدنے کے بارے میں بات چیت کر رہا ہے۔

XS
SM
MD
LG