رسائی کے لنکس

پناہ گزینوں کے مسئلے کے ذمہ دار مغربی ممالک ہیں: شامی صدر


صدر بشار الاسد (فائل فوٹو)
صدر بشار الاسد (فائل فوٹو)

صدر بشار الاسد کا کہنا تھا کہ ’’اگر عوام چاہتے ہیں کہ وہ رہیں تو وہ صدر رہیں گے، بصورت دیگر وہ جلد اقتدار سے علیحدہ ہو جائیں گے۔‘‘

شام کے صدر بشارالاسد نے اپنے ملک سے بڑی تعداد میں یورپ کا رخ کرنے والے پناہ گزینوں کی حالیہ لہر کا الزام مغربی ملکوں پر عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مغرب نے شام کے بحران کے آغاز ہی سے "دہشت گردی" کی معاونت کی۔

مارچ 2011ء میں شام میں اس وقت تنازع نے زور پکڑا جب بشار الاسد کی حکومت کے خلاف شروع ہونے والے پرامن مظاہرے تشدد کی صورت اختیار کر گئے جنہیں سرکاری فورسز کی طرف سے کیے جانے والے کریک ڈاؤن نے مزید مہمیز کیا۔

چار سال سے زائد عرصے سے جاری اس تنازع کے باعث لاکھوں لوگ اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے۔

لیکن روس کے ذرائع ابلاغ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں صدر اسد نے لوگوں کے بے گھر ہونے میں اپنی حکومت کو ذمہ دار قرار دینے کے تاثر کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ مغربی حکومتوں کا پروپیگنڈا ہے۔

"جب تک وہ یہ پروپیگنڈہ جاری رکھیں گے انھیں مزید پناہ گزینوں سے واسطہ پڑے گا۔ لہذا یہاں بات یہ نہیں ہو رہی ہے کہ یورپ نے پناہ گزینوں کو قبول نہیں کیا یا انھیں دعوت نہیں دی، یہاں بات یہ ہو رہی ہے کہ انھوں (یورپ) نے اس کی بنیادی وجہ پر توجہ نہیں دی۔ اگر آپ ان (پناہ گزینوں) کے بارے میں فکرمند ہیں تو دہشت گردوں کی حمایت بند کریں۔"

بشار الاسد اپنی حکومت کے مخالفین کے لیے "دہشت گرد" کی اصطلاح استعمال کرتے آ رہے ہیں۔ امریکہ اور بعض یورپی ملکوں نے معتدل باغیوں کو تربیت اور فوجی سازو سامان فراہم کیا ہے۔

صدر بشار الاسد کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ مغرب کے دباؤ پر نہیں بلکہ شام کے عوام کی خواہش پر اقتدار سے علیحدہ ہوں گے۔

انھوں نے کہا کہ عوام نے انھیں انتخابات کے ذریعے صدر بنایا ہے اور وہ اسی صورت میں ’’جائیں گے جب عوام مطالبہ کریں گے، اس لیے نہیں کہ امریکہ کیا سوچتا ہے یا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل، جنیوا کانفرنس اور جنیوا اعلامیہ کیا کہتا ہے۔‘‘

صدر بشار الاسد کا کہنا تھا کہ ’’اگر عوام چاہتے ہیں کہ وہ رہیں تو وہ صدر رہیں گے، بصورت دیگر وہ جلد اقتدار سے علیحدہ ہو جائیں گے۔‘‘

شامی صدر کا کہنا تھا کہ امریکہ کی زیر قیادت اتحاد نے اب تک داعش کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کو روکنے میں کوئی قابل ذکر کامیابی حاصل نہیں کی ہے۔

روس اور ایران شام کے قریبی اتحادی ہیں اور حال ہی میں روس نے اسے فوجی امداد بھی فراہم کی۔

XS
SM
MD
LG