افغانستان کے دارالحکومت کابل میں سرکاری ملازمین کو لے جانے والی ایک بس پر خود کش حملے میں کم از کم 35 افراد ہلاک اور 40 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔
کابل پولیس کے ترجمان بصیر مجاہد کے مطابق واقعہ پیر کو علی الصباح کابل کے مغربی حصے میں پیش آیا جہاں کئی اہم سیاست دانوں اور سرکاری افسران کی رہائش گاہیں ہیں۔
ترجمان کے مطابق حملہ آور نے بارود سے بھری اپنی گاڑی سرکاری ملازمین کی بس سے ٹکرادی جس سے بس مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔
بس میں وزارتِ پیٹرولیم اور کان کنی کے ملازمین سوار تھے۔ دھماکے سے تین دیگر گاڑیاں اور کئی دکانیں بھی تباہ ہوئی ہیں۔
پولیس ترجمان نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ حملہ صبح کے اوقات میں کیاگیا جب علاقے میں دفاتر جانے والے افراد اور اسکول جانے والوں کا رش تھا اور دکانیں کھل رہی تھیں۔
دھماکے میں کئی بچے زخمی بھی ہوئے ہیں جو نزدیک ہی واقع ایک نجی اسکول جارہے تھے۔
تاحال کسی تنظیم نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے لیکن ماضی میں افغان طالبان اور شدت پسند تنظیم داعش کی افغان شاخ کابل میں ہونے والے اس نوعیت کے حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے رہے ہیں۔