ویت نام میں موسیقی سے متعلق ایک پارلرمیں آگ بھڑک اٹھنے اور عمارت سے باہر نکلنے کا راستہ مسدود ہونے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 32 تک پہنچ گئی ہے جب کہ بدھ کی رات تک عمارت کے کئی حصوں میں آگ پر قابو نہیں پایا جا سکا تھا اور حرارت اتنی شدید تھی کہ وہاں داخل ہونا ناممکن تھا۔
سرکاری میڈیا کی رپورٹس کے مطابق آتشزدگی کا یہ واقعہ صوبہ بن ڈوونگ کے شہر تھوان این میں منگل کو رات گئے پیش آیا۔آگ ایک کثیر منزلہ عمارت میں قائم موسیقی کے کراوکی پارلر سے شروع ہوئی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے کثیر منزلہ عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
آگ کی تپش اور دھواں بھر جانے کی وجہ سے درجنوں لوگ عمارت میں پھنس گئے اور باہر نکلنے کے راستے مسدود ہو گئے۔
مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ منگل کی رات کو بھڑک اٹھنے والی آگ پر چند ہی گھنٹوں میں قابو پا لیا گیا تھا لیکن اگلےروز آگ دوبارہ بھڑک اٹھی۔
ویت نام کی ایک خبررساں ایجنسی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اب تک آتش زدگی کے اس سانحے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 32 تک پہنچ گئی ہے۔ جن میں سے متعدد افراد عمارت میں دھواں بھر جانے کے باعث دم گھٹنے سے ہلاک ہوئے۔ کئی افراد کو فائر فائٹرز نے اپنی سیڑھیوں کی مدد سے عمارت سے باہر نکالا، جب کہ کئی افراد جان بچانے کی کوشش میں عمارت کی بالائی منزلوں چھلانگ لگانے سے زخمی ہو گئے۔
ویت نام کے صدر نیون شوان پھوک نے متاثرین کے خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کرتےہوئے سرکاری حکام سے کہا ہے کہ وہ متاثرہ خاندانوں کی مدد کریں اور آگ لگنے کی وجوہات کا کھوج لگائیں تاکہ ایسے واقعات دوبارہ نہ ہوں۔
ابتدائی تحقیق کے مطابق آگ دوسری اور تیسری منزل سے شروع ہوئی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے پوری عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ لوگوں کے رش اور باہر نکلنے کے راستے محدود ہونے کے باعث بہت سے لوگ عمارت میں پھنس گئے۔
جنوب مشرقی ایشیا کے بہت سے علاقوں میں تفریحی مقامات پر حفاظتی انتظامات معیاری اور ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کا عملہ تربیت یافتہ نہیں ہوتا جس کے باعث بڑی تعداد میں لوگ ہلاک یا زخمی ہو جاتے ہیں۔
آتش زدگی کا ایک ایسا ہی واقعہ اگست میں تھائی لینڈ کے مشرقی صوبے چونبوری میں پیش آیا تھا جہاں ایک شراب خانے میں آگ بھڑک اٹھنے سے بہت سے لوگ اس وجہ سے عمارت میں پھنس کر ہلاک ہو گئے تھے کیونکہ باہر نکلنے کا مناسب بندوبست موجود نہیں تھا۔
اس واقعہ میں فوری طور پر 13 افراد ہلاک ہو گئے تھے جب کہ مزید دس لوگوں نے آنے والے دنوں میں اسپتالوں میں دم توڑ دیا۔ ایک مہینہ گزر جانے کے باوجود اب بھی آگ سے جھلس جانے والے متعدد افراد اسپتال میں زیر علاج ہیں جب کہ پانچ زخمی ابھی تک وینٹی لیٹر پر ہیں۔
اس رپورٹ کے لیے کچھ مواد ایسوسی ایٹڈ پریس سے لیا گیا ہے۔