جمناسٹک مقابلوں کی امریکی سٹار سائمن بائلز نے ذہنی صحت کو اولمپکس مقابلوں سے دستبردار ہونے کی وجہ قرار دیا ہے، جس فیصلے نے ذہنی صحت کے حوالے سے جاری اس بحث کو مزید اجاگر کر دیا ہے جو پچھلے ایک سال سے کھیل کے میدان میں زیر گفتگو آ رہا ہے۔
اس سے پہلے اولمپکس کے کئی دوسرے معروف کھلاڑی اس موضوع پر کھل کر بات کر چکے ہیں۔ ذہنی صحت ایک ایسا ممنوع موضوع ہے جس پر کھیلوں میں کھل کر بات نہیں کی جاتی۔
بین الاقوامی اولمپک کمیٹی نے شریک کھلاڑیوں کے لئے درکار وسائل کی فراہمی کے ساتھ کھیلوں کی کارکردگی اور نتائج سے بڑھ کر دماغی صحت کی طرف اپنی توجہ مبذول کی ہے۔
اے پی کے مطابق، خواتین کے مقابلے میں دنیا کی بہترین جمناسٹ سائمن بائلز نے فائنل کے پہلے راؤنڈ کے مقابلوں میں حصہ لیا۔ لیکن، وہ بہتر محسوس نہیں کر رہی تھیں اور ان سے چند غلطیاں بھی سرزد ہوئیں۔ وہ ٹیم کی ڈاکٹر مارشیا فاؤسٹین کے پاس ماہرانہ رائے کے لیے گئیں، جب کہ اس دوران ان کی ٹیم کی دیگر ارکان نے اپنا کھیل جاری رکھا۔
اے پی کے مطابق، جب وہ چند منٹوں بعد لوٹیں تو انہوں نے اپنی ٹیم ممبران سے ملاقات کر کے مقابلوں سے دست بردار ہونے کا عندیہ دیا۔
مائیکل فلپس، جو اب ریٹائرڈ ہیں اور خود اولمپکس میں 23 سونے کے تمغے جیتنے والے ایتھلیٹ ہیں، اپنی ذہنی کشمکش کے بارے میں طویل عرصے سے کھلے عام بات کرتے آئے ہیں۔ فلپس نے کہا کہ انہوں نے افسردگی سے دوچار ہو کر 2012 کے اولمپکس کے بعد خودکشی کرنے کا سوچا تھا۔ وہ اب این بی سی کی تیراکی کی کوریج کے تجزیہ کار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بائلز کی ذہنی صحت دیکھ کر میرا دل ٹوٹ گیا۔
فلپس نے کہا کہ "پچھلے 18 مہینوں میں ذہنی صحت ایک ایسا موضوع بن چکا ہے جس کے بارے میں لوگ بات کر رہے ہیں۔ ہم انسان ہیں۔ کوئی بھی کامل نہیں ہے. ہاں۔ ٹھیک نہ ہونا ٹھیک ہی ہے۔ "
ٹینس کھلاڑی نومی اوساکا فرنچ اوپن سے دستبردار ہو گئیں۔ کبھی ومبلڈن نہیں گئیں اور اس ہفتے ٹوکیو میں اس کے ابتدائی اخراج کے بعد اس بات کا اعتراف کیا کہ اولمپک ان کے لئے اس وقت قدرے زیادہ ہے۔
ڈچ سائیکلسٹ ٹام ڈومولین جنوری میں تربیتی کیمپ یہ کہتے ہوئے چھوڑ گئے کہ ''مجھے جاننا بہت مشکل ہے کہ سائیکلسٹ کے طور پر ٹام ڈومولن کی حیثیت سے اپنا راستہ کیسے تلاش کیا جائے۔" ٹام ڈومولین نے مئی میں ٹریننگ دوبارہ شروع کی۔ بدھ کے روز انہوں نے مردوں کے انفرادی وقت کے ٹرائلز میں چاندی کا تمغہ جیتا۔
آسٹریلیا کی ٹیم کی ڈبلیو این بی اے کے کھلاڑی لز کمبج نے اولمپک کے آغاز سے قبل ہی اس سے دستبرداری اختیار کر لی تھی۔ دستبرداری کی وجہ 'انزائٹی' کو قرار دیا گیا تھا۔ اپنے سوشل میڈیا پر انھوں نے لکھا کہ "اپنی انزائٹی پر قابو پانے کے لئے روزانہ دوائیوں پر انحصار کرنا خاص طور پر ایسے وقت جب کھیل کی دنیا کے سب سے بڑے اسٹیج پر حصہ لینے جا رہی ہوں ممکن نہں۔"
بائلز اگرچہ اس مسئلے کو ایک نئی سطح پر لے گئی ہیں، بدھ کے روز انہوں نے اپنی ذہنی تندرستی پر توجہ مرکوز کرنے کے لئے مقابلے سے دستبرداری اختیار کر لی۔ بقول ان کے، "مجھے وہی کچھ کرنا ہے جو میرے لئے صحیح ہے اور اپنی ذہنی صحت پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔ اور اپنی صحت کو خطرے میں نہیں ڈالنا۔" بائلز نے آنسو بھری ٓاواز میں کہا۔
نوجوان ایتھلیٹوں کو درپیش جدوجہد سے آگاہ انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے ٹوکیو کھیلوں سے قبل ذہنی صحت سے متعلق وسائل میں اضافہ کیا۔ اولمپک کے لئے بنائے گئے ولیج میں انہوں نے کھیلوں سے پہلے، کھیلوں کے دوران اور تین مہینوں تک ایک خفیہ ہیلتھ سپورٹ سروس 'ہیلپ لائن' قائم کی ہے، جس میں ماہرین نفسیات ہر وقت اپنی خدمات انجام دیں گے۔ 24 گھنٹے کی ہاٹ لائن ایک مفت خدمت ہے جو 70 سے زیادہ زبانوں میں کلینیکل مدد فراہم کرتی ہے۔