پاکستانی فوج نے کہا ہے کہ قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں ایک چوکی پر دو خودکش بمباروں سمیت متعدد دہشت گردوں نے حملہ کیا، جسے حکام کے مطابق ناکام بنا دیا گیا۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ’آئی ایس پی آر‘ کے ایک بیان کے مطابق دہشت گردوں نے جمعہ کو پاک افغان سرحد کے قریب مستھارہ پوسٹ پر حملہ کیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ جوابی کارروائی میں دونوں خودکش بمبار مارے گئے، جب کہ جھڑپ کے دوران دو فوجی زخمی بھی ہوئے۔
جروبی کے مقام پر جہاں یہ حملہ کیا گیا وہ پاک افغان سرحد کے شمال مغرب میں دو کلو میٹر کے فاصلے پر واقعہ ہے۔
کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ایک دھڑے جماعت الاحرار نے فوجی چوکی پر حملے کی ذمہ قبول کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق حملے کے بعد کافی دیر تک لڑائی جاری رہی۔
پاک افغان سرحد پر اس سے قبل بھی شدت پسند حملے کرتے رہے ہیں اور دہشت گردوں کی نقل و حرکت کو روکنے کے لیے پاکستان نے افغانستان سے ملحقہ اپنی سرحد پر باڑ لگانے کا کام بھی شروع کر رکھا ہے۔
پاکستانی فوج کے مطابق پہلے مرحلے میں وفاق کے زیرانتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) میں اُن مقامات پر سرحد لگانے کا کام ترجیحی بنیادوں پر کیا جا رہا ہے جہاں دہشت گردوں کی نقل و حرکت کا خطرہ زیادہ ہے جب کہ اس کے بعد دوسرے مرحلے میں صوبہ بلوچستان تک پھیلی لگ بھگ 2600 کلومیٹر سرحد پر بارڈ لگانے کا کام مکمل کیا جائے گا۔