امریکہ کے اٹارنی جنرل ولیم بر نے آج جمعرات کے روز ایک نیوز کانفرنس میں کہا ہے کہ سابق خصوصی تفتیشی اہل کار رابرٹ مُلر کی تحقیقات سے ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے کہ صدر ٹرمپ نے تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنے کی کوئی کوشش کی، صدر ٹرمپ یا اُن کی صدارتی مہم کے کسی فرد نے 2016 کے صدارتی انتخاب کے دوران روس سے کوئی ساز باز کی تھی۔
ولیم بر نے کہا، ’’ڈپٹی اٹارنی جنرل اور میں اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ خصوصی تفتیشی نمائندے نے جو ثبوت پیش کیے ہیں وہ یہ ثابت کرنے کے لیے کافی نہیں ہیں کہ صدر ٹرمپ یا اُن کی صدارتی مہم کے کسی اہل کار نے انصاف کی راہ میں کوئی رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی۔‘‘
امریکی اٹارنی جنرل نے تفتیشی رپورٹ جاری کرنے سے قبل نیوز کانفرنس میں رپورٹ کی چند تفصیلات پیش کرتے ہوئے زور دے کر کہا کہ صدر ٹرمپ کی صدارتی مہم اور روس کے درمیان کسی قسم کی ساز باز کے کوئی اشارے نہیں ملے۔
نیوز کانفرنس کے دوران اُنہوں نے صدر ٹرمپ کو بری الزمہ قرار دینے کے فیصلے کا دفاع کیا۔ تاہم مُلر رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وہ نہ تو صدر ٹرمپ کو مورد الزام ٹھہرا رہے ہیں اور نہ ہی اُنہیں بری الزمہ قرار دیتے ہیں۔
امریکی محکمہ انصاف آج جمعرات کو مُلر رپورٹ کانگریس کو بھجوا رہا ہے جس کے بعض حصے کالی سیاہی سے مٹا دئے گئے ہیں۔ کانگریس میں پیش کیے جانے کے بعد محکمہ انصاف اس رپورٹ کو اپنی ویب سائٹ پر شائع کر دے گا تاکہ عام لوگ بھی اسے پڑھ سکیں۔