اسلام آباد —
بحرین کے شاہ حماد بن عیسٰی الخلیفہ منگل کو پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر اسلام آباد پہنچے جہاں ائرپورٹ پر وزیراعظم نواز شریف نے ان کا استقبال کیا۔
وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 40 سال میں بحرین کے کسی بھی بادشاہ کا پاکستان کا یہ پہلا دورہ ہے۔
شاہ حماد اپنے دورے کے دوران صدر ممنون حسین اور وزیراعظم نواز شریف سے دوطرفہ تعلقات اور علاقائی امور پر بھی بات چیت کریں گے۔
اس دورے کے دوران ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی شاہ کے ہمراہ اسلام آباد آیا ہے جو پاکستانی عہدیداروں سے تجارت اور اقتصادی منصوبوں کے علاوہ دوطرفہ تعاون کے فروغ پر بات چیت کرے گا۔
وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق بحرین میں اس وقت ایک لاکھ سے زائد پاکستانی کا م کر رہے ہیں اور شاہ حماد کےاس دورے کے دوران ان کے لیے مزید سہولتوں کا حصول اور پاکستانی افرادی قوت کے لیے بحرین میں مزید روزگار کے حصول پر بھی بات ہو گی۔
معروف تجزیہ کار پروفیسر حسن عسکری رضوی نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کے اقتدار میں آنے کے بعد عرب ممالک کے ساتھ تعلقات میں بہتری آئی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں روزگار کے مواقع کم ہونے کی وجہ سے پاکستان چاہے گا کہ بحرین میں مزید پاکستانیوں کو روزگار مل سکے۔
"پاکستان کو صرف یہ فائدہ ہو گا کہ پاکستانیوں کو مزید نوکریاں مل جائیں کیونکہ پاکستان کی اپنی اقتصادی حالت ایسی نہیں کہ یہاں روزگار کے زیادہ مواقع پیدا ہوں سکیں اور پاکستان پیسے کی تلاش میں بھی ہے جیسا کہ سعودی عرب سے ملا ہے اور بحرین سے بھی پیسے مل جائیں اور نوکریاں مل جائیں۔"
بحرین کے شاہ کے دورے سے پہلے رواں سال کے اوائل میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اعلیٰ سطحی وفود کا تبادلہ ہو چکا ہے۔
گزشتہ ماہ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ سلمان بن عبدالعزیز بھی پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں جس کے بعد سعودی عرب نے پاکستان کو ڈیڑھ ارب ڈالر دیئے۔
پاکستانی عہدیداروں کے مطابق یہ رقم بطور تحفہ دی گئی اور اس کے عوض کسی طرح کی شرط عائد نہیں کی گئی۔ وزیر خزانہ یہ کہہ چکے ہیں سعودی عرب سے ملنے والی رقم عوام کے لیے فلاحی منصوبوں پر خرچ کی جائے گی۔
حال ہی میں سعودی وزیر خارجہ سعود الفیصل اور سعودی عرب کے نائب وزیر خارجہ شہزادہ سلمان بن سلطان بھی پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں۔
وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 40 سال میں بحرین کے کسی بھی بادشاہ کا پاکستان کا یہ پہلا دورہ ہے۔
شاہ حماد اپنے دورے کے دوران صدر ممنون حسین اور وزیراعظم نواز شریف سے دوطرفہ تعلقات اور علاقائی امور پر بھی بات چیت کریں گے۔
اس دورے کے دوران ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی شاہ کے ہمراہ اسلام آباد آیا ہے جو پاکستانی عہدیداروں سے تجارت اور اقتصادی منصوبوں کے علاوہ دوطرفہ تعاون کے فروغ پر بات چیت کرے گا۔
وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق بحرین میں اس وقت ایک لاکھ سے زائد پاکستانی کا م کر رہے ہیں اور شاہ حماد کےاس دورے کے دوران ان کے لیے مزید سہولتوں کا حصول اور پاکستانی افرادی قوت کے لیے بحرین میں مزید روزگار کے حصول پر بھی بات ہو گی۔
معروف تجزیہ کار پروفیسر حسن عسکری رضوی نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کے اقتدار میں آنے کے بعد عرب ممالک کے ساتھ تعلقات میں بہتری آئی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں روزگار کے مواقع کم ہونے کی وجہ سے پاکستان چاہے گا کہ بحرین میں مزید پاکستانیوں کو روزگار مل سکے۔
"پاکستان کو صرف یہ فائدہ ہو گا کہ پاکستانیوں کو مزید نوکریاں مل جائیں کیونکہ پاکستان کی اپنی اقتصادی حالت ایسی نہیں کہ یہاں روزگار کے زیادہ مواقع پیدا ہوں سکیں اور پاکستان پیسے کی تلاش میں بھی ہے جیسا کہ سعودی عرب سے ملا ہے اور بحرین سے بھی پیسے مل جائیں اور نوکریاں مل جائیں۔"
بحرین کے شاہ کے دورے سے پہلے رواں سال کے اوائل میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اعلیٰ سطحی وفود کا تبادلہ ہو چکا ہے۔
گزشتہ ماہ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ سلمان بن عبدالعزیز بھی پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں جس کے بعد سعودی عرب نے پاکستان کو ڈیڑھ ارب ڈالر دیئے۔
پاکستانی عہدیداروں کے مطابق یہ رقم بطور تحفہ دی گئی اور اس کے عوض کسی طرح کی شرط عائد نہیں کی گئی۔ وزیر خزانہ یہ کہہ چکے ہیں سعودی عرب سے ملنے والی رقم عوام کے لیے فلاحی منصوبوں پر خرچ کی جائے گی۔
حال ہی میں سعودی وزیر خارجہ سعود الفیصل اور سعودی عرب کے نائب وزیر خارجہ شہزادہ سلمان بن سلطان بھی پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں۔