پاکستان کے جنوب مغربی صوبے کے ایک قوم پرست رہنما سردار اختر مینگل نے بدھ کو بلوچستان اسمبلی کی رکنیت کا حلف اٹھایا۔
ان کی جماعت بلوچستان نیشنل پارٹی نے 11 مئی کے انتخابات کے نتائج کو اولاً ماننے سے انکار کیا تھا تاہم مشاورت کے بعد اس جماعت نے صوبے کے حقوق کے لیے پارلیمنٹ میں بیٹھ کر کردار ادا کرنے کا فیصلہ کیا۔
اختر مینگل 1998ء میں صوبے کے وزیراعلیٰ بھی رہ چکے ہیں۔ بدھ کو انھوں نے تقریباً 14 سال بعد اسمبلی کی رکنیت کا حلف اٹھایا۔
صوبائی اسمبلی میں اپنے خطاب کے دوران انھوں نے بلوچستان کے حالات پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے جبری گمشدگیوں کے معاملے کو فوری حل کرنے پر زور دیا۔
صوبے میں تین جماعتوں کے اتحاد سے حکومت تشکیل پا چکی ہے اور وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالمالک بلوچ بارہا اس عزم کا اظہار کرچکے ہیں کہ ان کی اولین ترجیح صوبے میں امن و امان کا قیام ہے۔
ان کی جماعت بلوچستان نیشنل پارٹی نے 11 مئی کے انتخابات کے نتائج کو اولاً ماننے سے انکار کیا تھا تاہم مشاورت کے بعد اس جماعت نے صوبے کے حقوق کے لیے پارلیمنٹ میں بیٹھ کر کردار ادا کرنے کا فیصلہ کیا۔
اختر مینگل 1998ء میں صوبے کے وزیراعلیٰ بھی رہ چکے ہیں۔ بدھ کو انھوں نے تقریباً 14 سال بعد اسمبلی کی رکنیت کا حلف اٹھایا۔
صوبائی اسمبلی میں اپنے خطاب کے دوران انھوں نے بلوچستان کے حالات پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے جبری گمشدگیوں کے معاملے کو فوری حل کرنے پر زور دیا۔
صوبے میں تین جماعتوں کے اتحاد سے حکومت تشکیل پا چکی ہے اور وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالمالک بلوچ بارہا اس عزم کا اظہار کرچکے ہیں کہ ان کی اولین ترجیح صوبے میں امن و امان کا قیام ہے۔