رسائی کے لنکس

باضابطہ اجازت نامے کے بغیر زائرین کو سفرکی اجازت نہیں ہوگی


باضابطہ اجازت نامے کے بغیر زائرین کو سفرکی اجازت نہیں ہوگی
باضابطہ اجازت نامے کے بغیر زائرین کو سفرکی اجازت نہیں ہوگی

جب ہم ’این او سی‘ دیں گے اور سکیورٹی کا بندوبست ہوگا ، تب ہی زائرین سفر کر سکیں گے: سکریٹری محکمہٴ داخلہ

بلوچستان کےمحکمہٴ داخلہ کے سکریٹری، نصیب اللہ بازئی نے مستونگ میں شیعہ زائرین پر ہونے والی فائرنگ اور 26قیمتی جانوں کے ضیاع پر سخت رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے، شکوہ کیا ہےکہ متعلقہ تنظیموں اور ٹور آپریٹرز نےطے شدہ طریقہٴ کار کے مطابق سفر کی ’ بروقت اطلاع نہیں دی‘۔

بدھ کو ’وائس آف امریکہ‘ سے گفتگو میں اُنھوں نےکہا کہ مروجہ طریقہٴ کار کےمطابق حکومت سفرپرروانہ ہونےوالےزائرین کو سکیورٹی فراہم کرتی۔دوسری طرف، اُنھوں نےبتایا کہ زیارت پر بھیجنے والی تنظیموں کو یہ خدشہ لاحق رہتا ہے کہ زائرین کے سفرکی تفاصیل ’لیک‘ ہوجاتی ہیں۔

نصیب اللہ بازئی نے کہا کہ حکام کی یہ ذمہ داری ہے کہ لوگوں کو فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات سے بچایا جائے، اور اِس میں کسی طرح کی کوئی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔

اُنھوں نے بتایا کہ کوئٹہ سے ایران سرحد تک کا فاصلہ 500کلومیٹر ہے جو بلوچستان کے چار اضلاع کی حدود میں آتا ہے۔ طے شدہ طریقہٴ کار کے مطابق، سکیورٹی کے دستے کوئٹہ سے زائرین کے ساتھ مستونگ، وہاں سے نوشکی اور پھر تافتان تک جاتے ہیں، اور سرحد سے واپسی کا سفر بھی اِسی طرح ہی طے ہوتا ہے۔

سکریٹری محکمہٴ داخلہ نے بتایا کہ بدھ کو کوئٹہ میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جِس میں زائرین کوسفر پربھیجنے سے متعلق امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اُن کے بقول، طے یہ ہوا کہ ہم کسی ٹور آپریٹر کو اِس بات کی اجازت نہیں دیں گے کہ بغیر سفری تفصیل فراہم کیے زائرین کو روانہ کیا جائے گا۔ جب ہم ’این او سی‘ دیں گے اور جب سکیورٹی کا بندوبست ہوگا تب ہی یہ سفر ہوسکےگا۔

اُنھوں نے کہا کہ اِس طے شدہ پالیسی میں کسی طرح کی خلاف ورزی کی گنجائش نہیں ہوگی۔

ایک سوال کے جواب میں اُنھوں نے کہا کہ اہل تشیع سے تعلق رکھنے والے حضرات ایران اور عراق کے مقدس مقامات کی زیارت کے لیے کافی تعداد میں بلوچستان سے ایران کےراستے سفر کرتے ہیں۔

تفصیل کے لیے آڈیو رپورٹ سنیئے:

XS
SM
MD
LG