بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں نامعلوم افراد نے حملہ کر کے ایک آزاد خیال نوجوان کو ہلاک کر دیا ہے۔
پولیس کے مطابق 28 سالہ ناظم الدین صمد، جگن ناتھ یونیورسٹی میں قانون کا طالب علم تھا جسے بدھ کی رات ڈھاکا کے علاقے سوترپور میں تین نامعلوم افراد نے تیز دھار آلے سے شدید زخمی کیا اور پھر اسے گولی مار کر ہلاک کردیا۔
حملہ آور جائے وقوعہ سے فرار ہو گئے اور تاحال کسی نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق عینی شاہدین نے بتایا کہ حملہ آوروں نے ناظم الدین پر حملہ کرنے کے بعد "اللہ اکبر" کے نعرے بھی لگائے۔
مقتول کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ "جن جاگرن" نامی ایک آزاد خیال گروپ بھی چلا رہے تھے اور اپنے آبائی علاقے سلہٹ میں اس کے ایک سرگرم کارکن بھی رہے ہیں۔
ان کے دوستوں کے مطابق وہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ "فیس بک" پر بھی بنیاد پرست اسلام پسند لوگوں پر باقاعدگی سے تنقید کیا کرتے تھا۔
شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس کے پیچھے مذہبی انتہا پسندوں کا ہاتھ ہو سکتا ہے جنہوں نے گزشتہ سال بنگلہ دیش میں چار بلاگ مصنف اور ایک ناشر کو قتل کیا تھا جبکہ شدت پسند گروپوں کی جانب سے درجنوں ایسے آزاد خیال افراد کو کھلے عام دھمکیاں بھی دی جاتی رہی ہیں۔