|
دنیا کی سات دولتمند جمہوریتوں کے گروپ یا جی-7 کے اجلاس میں شرکت کے لئے صدر بائیڈن ایک ایسے وقت میں اٹلی میں ہیں جبکہ انہیں نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخاب میں ریپبلیکن پارٹی کے متوقع امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ سے ممکنہ مقابلہ درپیش ہے، اور وہ ایک ذاتی آزمائش سے بھی گزر رہے ہیں۔
اس سربراہ کانفرنس کے لئے روانگی سے ایک روز قبل انکے بیٹے ہنٹر کو گن رکھنےکے وفاقی الزامات میں قصوروار پایا گیا تھا۔
اپنی انتخابی مہم چھوڑ کر اور ذاتی صدمے کے باوجود بائیڈن اس امید پر سربراہ کانفرنس میں پہنچے ہیں کہ گروپ کو یوکرین کو پچاس ارب ڈالر قرض دینے پر راضی کر سکیں ، جس کے لیے روس کے منجمد اثاثوں پر لگنے والے سود کو استعمال کیا جائے۔ اور الیکٹرک گاڑیوں سمیت اسٹریٹیجک گرین ٹیکنالوجیز کے معاملے میں چین کی صلاحیتوں کے مقابلے کے لئے لائحہ عمل وضع کیا جاسکے۔
یورپی یونین نے سربراہ کانفرنس سے ایک روز پہلے چین کی الیکٹرک گاڑیوں پر محصول کا اعلان کرکے اپنی حمایت کا اشارہ دے دیا ہے۔
اس اجلاس کا مقصد یورپ اور مشرق وسطیٰ میں جاری جنگوں اور چین کے ساتھ امریکہ کی رقابت کے دوران، عالمی اقتصادی سلامتی کے معاملات سے نمٹنے کے لئے لائحہ عمل وضع کرنا ہے۔
یہ رہنما اٹلی کے تفریحی مقام بورگو ایگنازیا میں ہیں جہاں اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی نے انکا استقبال کیا۔
میلونی کی انتہائی دائیں بازو کی جماعت نے گزشتہ اختتام ہفتہ ہونے والے یورپی پارلمنٹ کے انتخابات میں کوئی انتیس فیصد ووٹ حاصل کئے۔ اور یوں وہ اس ووٹنگ کے نتیجے میں ایک بڑے مغربی یورپی ملک کی واحد رہنما بن گئی ہیں۔
غزہ میں جنگ بندی
غزہ میں جاری جنگ اور جنگ بندی کی کوششیں بھی اس کانفرنس میں موضوع بحث بن سکتی ہیں۔ ممکن ہے صدر بائیڈن کو اس حوالے سے لیڈروں کے سخت سوالات کا سامنا کرنا پڑے کہ کیا وہ اسرائیل پر اپنی فوجی کارروائیوں میں وقفے ، شہری ہلاکتوں کو کم کرنے اور فلسطینیوں کے واسطے مزید امداد کی فراہمی کے لئے دباؤ ڈالنے کے واسطے خاطر خواہ اقدامات کر رہے ہیں۔
اسوقت غزہ میں جنگ بندی کے مذاکرات ایک نازک موڑ پر ہیں۔
صدر جو بائیڈن نے جمعرات کو کہا کہ وہ مستقبل قریب میں غزہ میں جنگ بندی کے لیے کسی معاہدے تک پہنچنے کی توقع نہیں رکھتے، جبکہ عالمی حمایت یافتہ امریکی تجویز کو اسرائیل یا حماس نے مکمل طور پر قبول نہیں کیا ہے۔
بائیڈن نے بتایاکہ اٹلی میں گروپ آف سیون کے سربراہی اجلاس میں بین الاقوامی رہنماؤں نے جنگ بندی پر تبادلہ خیال کیا ہے، لیکن جب صحافیوں نے ان سے پوچھا کہ کیا جلد ہی جنگ بندی کا معاہدہ ہو جائے گا، تو بائیڈن نے سادہ سا جواب دیا، "نہیں۔"
اٹلی کے سفر میں ایر فورس ون پر رپورٹروں سے گفتگو کے دوران۔ وہائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیون نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ اسوقت لیڈروں کی توجہ صرف ایک بات پر مرکوز ہے اور وہ ہے جنگ بندی اور اسکے حصے کے طور پر یرغمالوں کی واپسی۔ اور انہوں نے کہا کہ بائیڈن کو انکی پوری حمایت حاصل ہے۔
جمعرات کی صبح سلیون نے نامہ نگاروں کو یہ بھی بتایا کہ لیڈر اسرائیل- لبنان سرحد پر بڑھتی ہوئی کشیدگی کے بارے میں بھی بات کریں گے۔
سلیون نے بدھ کے روز اقوام متحدہ کی اس تحقیقات کے نتائج کو مسترد کردیا، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ اسرائیل اور حماس دونوں نے جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزیاں کی ہیں۔
روسی اثاثے
بائیڈن جی-7کے لیڈروں سے یوکرین کو پچاس ارب ڈالر کا قرض دینے کے لئے کہہ رہے ہیں جو مغربی اتحادیوں کو اس سود کی آمدنی سے واپس ادا کیا جائے گا جو مغربی ملکوں کے مالیاتی اداروں میں روس کے منجمد 280 ارب ڈالر کے اثاثوں سے ہو گی
سلیون نے بدھ کے روز وائس آف امریکہ کو بتایا کہ مقصد سربراہی اجلاس کے اختتام پر ایک اعلامئیے کا اجراء ہے، ایک ایسا فریم ورک جو اس اعتبار سے بالکل مخصوص ہو کہ اس میں کیا کچھ ہو گا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ بنیادی آپریشنل تفصیلات پر ابھی کام کرنے کی ضرورت ہے۔
وائس آف امریکہ کی رپورٹ۔
فورم