جمعہ سے بالی وڈ فلموں کا نیا ہفتہ شروع ہونے جارہا ہے ۔ اس ہفتے جو دو نئی فلمیں ریلیز ہوں گی ان کے نام ہیں ” بلڈ منی “ اور ” بمبو“۔” بلڈ منی“ پروڈیوسرمکیش بھٹ اور ”بمبو “ ڈائریکٹر جگدیپ پروہت کی فلم ہے ۔ ان دونوں ہی فلموں کی خاص بات یہ ہے کہ ان کی کاسٹ میں کوئی بھی بڑا یا معروف فنکار شامل نہیں ہے۔
عمران ہاشمی کے بغیر مکیش بھٹ کی فلم۔۔۔ ”بلڈ منی“
عمران ہاشمی، مکیش بھٹ اور مہیش بھٹ کے چہیتے ہیرو ہیں اسی لئے بھٹ کیمپ کی تقریباً ہر فلم میں عمران ہاشمی ہیرو ہوتے ہیں ۔۔نئی فلم بلڈ منی میں بھی عمران ہاشمی کو ہی لیا جارہا تھا مگر ان کے پاس ڈیٹس موجود نہیں تھیں لہذا ’مجبوراً‘ ۔۔۔۔۔ کنال کھیمو کو طور ہیرو سائن کیا گیا۔
”بلڈ منی “ کے ڈائریکٹروشال بھی نئے نئے فلموں میں آئے ہیں۔ انہیں پہلا بریک فلم ” کل یگ“ میں ملا تھا اور یہ بریک بھی مکیش ہی کی طرف سے انہیں آفر ہوا تھا۔ فلم کی ہیروئن کی بات کریں تو فلم ”عائشہ “ کی ہیروئن امریتا پوری تو آپ کو یاد ہوگی ہی۔۔بس وہی فلم ”بلڈ منی “ کی ہیروئن ہیں۔
فلم میں وہ سب کچھ ہے جو مکیش بھٹ اور مہیش بھٹ کی فلموں کا خاصا ہوتا ہے یعنی ” انسٹنٹ مصالحہ، تھرلر ، ایکشن اور سب سے بڑھ کر ۔۔۔قابل اعتراض میٹریل۔۔۔تاہم فلم سے جڑا ایک دلچسپ پہلو یہ بھی ہے کہ پوری فلم صرف چالیس دن میں مکمل کی گئی ہے۔ فلم کا پورا یونٹ پچھلے سال نومبر میں بلجیم روانہ ہوا تھا اور وہیں پوری فلم کو شوٹ کیا گیا۔
فلم جمعہ کو دارالحکومت دہلی اور ریاست اترپردیش کے 65سنیماہالز میں ریلیز ہونے جارہی ہے ۔ ان میں سے زیادہ تر ملٹی پلیکس تھیٹرز ہیں۔
عجیب سے نام والی فلم ۔۔۔”بمبو“
یہ بہت عجیب سا نام ہے ، خاص کر ایسی صورت میں جبکہ یہ کسی کا تکیہ کلام ہو۔ جی ہاں۔۔۔فلم کے ایک اہم کردار سنجے مشرا کا یہ تکیہ کلام ہے ”بمبو“۔ جب یہ فلم شروع ہوئی تھی تو اسے فوری طور پر کوئی ٹائیٹل نہیں دیا جاسکتا تھا مگر ڈائریکٹر جگدیپ پروہت نے جب شوٹنگ کے دوران سنجے مشرا کی زبان سے بار بار یہ لفظ سنا تو اسی وقت فیصلہ کرلیا کہ فلم کا نام ”بمبو“ ہی ہوگا۔ اس بھی جب ان سے اس بارے پوچھا جاتا ہے تو وہ کہتے ہیں ”فلم کا ٹائٹیل ہی دراصل ۔۔فلم کا ” پلس پوائنٹ “ ہے۔
جگدیپ پروہت یہ فلم بنانے کا آئیڈیا اس وقت آیا جب انہوں نے بیرون ملک پرواز کے دوران ایک فرانسیسی کامیڈی فلم دیکھی ۔فلم پروہت کو اتنی پسند آئی کہ انہوں نے اسی وقت اسے ہندی میں بنانے کا پروگرام ترتیب دے ڈالا۔
جگدیپ نے فرانس کی پروڈکشن کمپنی کو اپروچ کیا اور فلم کو ہندی میں بنانے کے رائٹس حاصل کرلئے۔ اس کہانی پر انہوں نے پچھلے سال کام شروع کیا تھا۔جگدیپ کے نزدیک ”کہانی میں معروف اسٹارز یا ہیرو ہیروئن کی گنجائش نہیں تھی لہذا کہانی کی ڈیمانڈ پر شرت سکسینہ، سنجے مشرا، کون دیو، سمت کور اور میڈی طارق کو سائن کیاگیا۔
فلم کی زیادہ تر شوٹنگ گووا میں ہوئی ہے جبکہ باقی شوٹنگ انڈر عینی ”فلم سٹی “ اسٹوڈیو میں ہوئی ہے ۔فلم کی تیاری میں صرف دوماہ کا وقت لگا۔ اسے کل دہلی ،یو پی سیکٹر میں واقع 60 سے زیادہ سنیما اسکرینزکی زنیت بنایاجائے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے یہ دونوں فلمیں ایسے وقت میں ریلیز ہورہی ہیں جب پہلے سے دوقابل ذکر فلمیں ”ایجنٹ ونود “اور” کہانی“ میدان میں مقابلے کے لئے موجود ہوں گی۔ یوں بھی ان دونوں فلموں کی کامیابی یا ناکامی کے بارے میں ا بھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔