'جب وی میٹ'اور 'تنو ویڈز منو' کی کامیابی کے بعد روڈ سائیڈ فلموں کا سیلاب سا آگیا ہے۔ ڈائریکٹر ششانت شاہ کی نئی فلم 'دلی چلو' بھی اسی کیٹیگری کی فلم ہے جو ریلیز کے لئے تیار ہے ۔ فلم کے نمایاں فنکاروں میں لارا دتہ، ونے پاٹھک، اکشے کماراوریانا گپتاشامل ہیں جبکہ میوزک ڈائریکٹر گورداس گپتا، آنند راج اور سچن گپتاہیں۔
روڈ سائیڈ فلموں سے مراد عمومی طرز کی فلمیں ہیں۔' چلودلی' کی کہانی میں نیا کچھ بھی نہیں۔ وہی شہروں کی بھاگتی دوڑتی زندگی، کرائے دار اور مالک مکان کے جھگڑے، لڑکا لڑکی کی محبت ۔۔زندگی کے مسائل اور بس!!!فلم کا تیز رفتاری سے بدلتا اسکرین پلے اتنا تیز ہے کہ دیکھنے والے کو واقعات سمجھنے کے لئے ذہن پر زور ڈالنا پڑتا ہے۔ ونے پاٹھک اور لارا دتہ کی کیمسٹری، نونک جھونک اور تنک مزاجی لواسٹوری سے کہیں زیادہ مزا دیتی ہے۔
فلم کا تھیم عام سا ہے۔اس طرح کا تھیم آپ پہلے کئی فلموں میں دیکھ چکےہوں گے۔ ایک امیر لڑکی ایک متوسط گھرانے کے لڑکے سے اتفاقیہ ریل کے سفرمیں مل جاتی ہے ۔ لڑکا پیشے کے اعتبار سے دکان دار ہے ۔دونوں کو دلی تک ایک ساتھ سفر کرنا پڑتا ہے ۔ اس سفر میں کیا کیا دلچسپ موڑ آتے ہیں ،پوری کہانی اسی تھیم کے گرد گھومتی ہے۔
فلم کے کئی سین غیر ضروری طور پر طویل ہوگئے ہیں۔ کئی جگہ اسکرپن پلے انتہائی کمزور ہے۔ ابتدا میں فلم دھیمی رفتار سے آگے بڑھتی ہے لیکن درمیان میں تیز ہوجاتی ہے جو کہانی میں جھول کی موجودگی کو ثابت کرتی ہے ۔ بدمزاج امیر زادی لارا دتہ کئی جگہ اپنے کردار کے حوالے سے کمزور نظر آئی ہیں مگروینے پاٹھک جیسے منجھے ہوئے اداکار نے انہیں سہارا دیا ہے ۔ یانا گپتا آئٹم سانگ سے زیادہ کچھ پیش نہ کرسکیں۔
نوجوان ڈائریکٹر ششانت شاہ کا کام اچھا ہے ۔ کچھ بور مناظر کو چھوڑ کر ششانت نے ایک پرانی کہانی پر بہترین ٹریٹمنٹ پیش کیا ہے۔
فلم کے تین میوزک ڈائریکٹر ہیں لیکن اس کے باوجود وہ کوئی بھی کارنامہ انجام دینے سے قاصر رہے ۔ لارا کی ایکٹرنگ کا انداز دلکش ہے ۔ فلم کی لوکیشنز راجستھان کی ہیں۔مجموعی طور پر'چلو دلی' تفریخ کی غرض سے صرف ایک بار ہی دیکھی جاسکتی ہے ۔