ممکن ہے آج سے کچھ سال پہلے تک فلموں میں کام کرنا محض کچھ لوگوں کا شوق اورشہرت کا جنون ہوتا ہو مگر آج فلمیں کم وقت میں لاکھوں اور کروڑوں روپے کمانے کا آسان نسخہ بن چکا ہے ۔۔ بس شرط یہ ہے کہ قسمت کی دیوی آپ پربھی اسی طرح مہربان ہو۔۔۔جیسا کہ’ خان ہیروز‘ پر ہے۔ پھر بات خان ہیروز تک ہی محدود نہیں بلکہ ہیروئنز، ڈائریکٹرز، مصنف ، شاعر، ، سنگرز، گوریوگرافر، سیٹ ڈیزائنرز وغیرہ وغیرہ ۔۔۔سب کے سب کروڑوں کے معاہدے کر رہے ہیں۔ یہاں تک کے گلیمر کی دنیا میں اس کی کوئی انتہا فی الحال نظر نہیں آتی۔ آیئے ذرا اس پر تفصیل سے بات کی جائے۔
ہیروز : جن کا معاوضہ کروڑوں سے شروع ہوتا ہے
عامر خان، سلمان خان اور شاہ رخ خان وہ ہیروز ہیں جو آج اپنے کام کی سب سے زیادہ قیمت وصول کرتے ہیں ۔ بھارتی ٹی وی چینل ’ این ڈی ٹی وی‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق ان تینوں ہیروز کا معاوضہ 21کروڑ سے شروع ہوتا ہے جبکہ یہ تینوں اپنی اپنی آنےوالی فلموں کے پروڈیوسرز بھی ہیں مثلاً عامر خان فلم” تلاش“، شاہ رخ خان فلم ” ڈان ٹو“ اور سلمان خان فلم” دبنگ ٹو“ کے پروڈیوسر ہیں لہذا ان کی آمدنی کا بڑا حصہ فلم کی مجموعی آمدنی سے جڑا ہوا ہے ۔ شواہد موجود ہیں کہ ان ہیروز کی فلموں کا منافع کروڑوں اور اربوں روپے تک جاپہنچتاہے۔
اداکارائیں : کترینا سب پر بازی لے گئیں
کچھ درپردہ اطلاعات تھیں کہ کترینہ کیف کو پروڈیوسر وشنو بھاگوانی نے اپنی آنے والی فلم کے لئے 20 کروڑ روپے کی آفر کی تھی تاہم مصدقہ اطلاعات یہ ہیں کہ اس وقت کرینہ کپور فلموں میں کام کرنے کے سب سے زیادہ پیسے لیتی ہیں۔ انہیں فلم” گول مال تھری“ میں کام کرنے کے ساڑھے تین کروڑ روپے اداکئے گئے جبکہ آنے والی فلم ” ہیروئن“ کے لئے انہوں نے پانچ کروڑ روپے لئے ہیں۔
دلچسپ پہلو یہ بھی ہے کہ یہ فلم مجموعی طور پر جتنامنافع کمائے گی اس میں بھی کرینہ کا حصہ ہوگا۔ اندازہ لگایئے کہ یہ رقم ملالی جائے تو ایک ہیروئن کا صرف ایک فلم میں کام کرنے کا کل معاوضہ کتنے کروڑ تک جا پہنچے گا۔ کبھی یہ لمبی چوری رقمیں خواب و خیال رہی ہوں گی مگر آج حقیقت ہیں۔
ڈائریکٹرز : ایک فلم کی فیس 15کروڑ روپے مع25فیصد منافع
راج کمار ہیرانی ”منا بھائی ایم بی بی ایس“ سے لیکر ”تھری ایڈیٹس “تک سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے ڈائریکٹرز شمار ہوتے ہیں ۔ ان کی ایک فلم ڈائریکٹ کرنے کا معاوضہ 15کروڑ روپے ہے جبکہ فلم کے منافع میں ان کا 25فیصد حصہ اس کے علاوہ ہوتا ہے ۔
مصنف : ان کے بھی دن پھر گئے
فلم ”تھری ایڈیٹس“ کے مصنف ابھی جیت جوشی سب سے زیادہ معاوضہ لیکرایک فلم کی کہانی لکھتے ہیں ۔ ” تھری ایڈیٹس “کی کامیابی کے بعد وہ ایک فلم کے تین کروڑ روپے ڈیمانڈ کرتے ہیں۔
موسیقار : اے آر رحمن آسکر ایوارڈ کے بعد سب سے مہنگے
اے آر رحمن ایک فلم کی دھنیں ترتیب دینے کا سب سے زیادہ معاوضہ وصول کرتے ہیں ۔ آسکر ایوارڈ کے بعد ان کی قیمت ڈبل اور ٹرپل ہوگئی ہے ۔ آج وہ ایک فلم کی موسیقی ترتیب دینے کے پانچ سے آٹھ کروڑ روپے لیتے ہیں۔ان کے بعد دوسرا نمبر موسیقار پریتم کا ہے ۔ وہ ایک فلم کے تین کروڑ روپے لیتے ہیں ۔ اس کے علاوہ اگر وہ کسی ایک گانے کا میوزک تیار کریں تو اس کے 25لاکھ روپے وصول کرتے ہیں ۔
کوریوگرافرز : ایک گانے کے 50 لاکھ
فرح خان اور ریمو ڈی سوزا موجودہ وقت کے سب سے بڑے اور مہنگے کوریوکرافر تصور ہوتے ہیں۔ ویسے گنیش ہیگڈے اور ویبھوی مرچنٹ بھی کسی سے پیچھے نہیں۔ ان سب کا معاوضہ فی گانا 25سے 50 لاکھ روپے ہے۔
شاعر
گذرے دنوں میں شاعروں کی غربت اور بے روزگاری کے قصے اب پرانے ہوچکے ہیں ۔ آج کا شاعر۔۔ اور وہ بھی جاوید اختر جیسا بڑا اور منجھا ہوا شاعر۔۔ ایک گانا لکھنے کے 10 لاکھ روپے لیتا ہے ۔ ان کے بعد پروسون جوشی کانمبر آتا ہے جو ایک گانے کے آٹھ لاکھ روپے لیتے ہیں۔
سنگرز
آج کے سنگرز یعنی گلوکار بھی کسی سے پیچھے رہنے والے نہیں۔ سونو نگم موجودہ دور میں سب سے زیادہ رقم لے کر ایک گانا گاتے ہیں۔ یہ بھی ایک گانا گانے کے دس لاکھ روپے لیتے ہیں۔
ان کے مقابلے میں خواتین گلوکاروں کی بات کریں تو سنیدھی چوہان اور شریا گوشال کا ذکر سب سے پہلے آتا ہے ۔ وہ ایک گانے کے ڈھائی لاکھ روپے لیتی ہیں جبکہ یہ دونوں جب کسی اسٹیج پر یا کسی محفل میں یہی گانا گائیں تو ان کی فی گانا آمدنی کہیں سے کہیں جاپہنچتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1