رسائی کے لنکس

براہمداغ بگٹی کا بیان خوش آئند ہے: بلوچستان حکومت


فائل فوٹو
فائل فوٹو

صوبائی حکومت کے ترجمان جان بلیدی کا کہنا تھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ تمام بلوچ رہنما صوبے کے مسئلے کے حل میں اپنا کردار ادا کریں۔

پاکستان میں بدامنی اور شورش کے شکار صوبہ بلوچستان کے حکومت نے کہا ہے کہ وہ جلا وطن بلوچ رہنما براہمداغ بگٹی کے اس بیان کو خوش آئند قرار دیا ہے جس میں انھوں نے کہا تھا کہ اگر بلوچ عوام چاہتے ہیں تو وہ آزاد بلوچستان کے مطالبے سے دستبردار ہونے کو تیار ہیں۔

صوبائی حکومت کے ترجمان جان محمد بلیدی نے جمعرات کو وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ صوبے کا مسئلہ سیاسی اور مذاکراتی طریقے سے حل کرنے کے لیے وفاقی و صوبائی حکومتوں کے علاوہ ملک کے دیگر مقتدر حلقے یکساں سوچ رکھتے ہیں اور اس تناظر میں براہمداغ بگٹی کا بیان کا مثبت جواب دیا جائے گا۔

قوم پرست بلوچ رہنما نواب اکبر بگٹی کے پوتے اور بلوچ ریپبلکن پارٹی کے سربراہ براہمداغ بگٹی بلوچستان کی پاکستان سے علیحدگی کا مطالبہ کرتے رہے ہیں اور اس کے لیے ان کے لوگ مسلح مزاحمت بھی کرتے آرہے ہیں۔ وہ ان دنوں سوئٹزرلینڈ میں جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں۔

صوبائی حکومت کے ترجمان جان بلیدی کا کہنا تھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ تمام بلوچ رہنما صوبے کے مسئلے کے حل میں اپنا کردار ادا کریں۔

"بلوچستان میں سابق صدر پر ویز مشرف کے دور سے جاری کشت وخون کے واقعات میں بہت زیادہ خون بہہ چکا ہے اب وقت آگیا ہے کہ تمام بلوچ رہنما اس آگ کو بُجھانے میں اپنا کر دار ادا کریں۔"

وزیراعظم نواز شریف نے صوبے کی موجودہ حکومت کو یہ ذمہ داری سونپی تھی کہ وہ ناراض بلوچ رہنماؤں کو مذاکرات کی میز پر لائیں اور صوبے کے مسئلے کو بات چیت کے ذریعے حل کریں اور اس کے لیے انھیں وفاقی حکومت ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔

وزیراعلیٰ عبدالمالک بلوچ نے اس ضمن میں کافی عرصے سے کوششیں شروع کر رکھی تھیں جن میں حال ہی میں کچھ پیش رفت دیکھنے میں آئی ہے۔

بلوچستان حکومت میں شامل عہدیداروں اور قبائلی رہنماؤں کے ایک وفد نے حال ہی میں خان آف قلات سے ملاقات کی جو جلاوطنی اختیار کر کے لندن میں مقیم ہیں۔

جان بلیدی کا کہنا تھا کہ خان آف قلات سے ہونے والی ملاقات بھی خاصی حوصلہ افزا ہے اور وہ دیگر ناراض بلوچ رہنماؤں پر بھی زور دیں گے کہ وہ مذاکرات کا راستہ اختیار کریں۔

ایک دہائی سے زائد عرصے سے جاری شورش پسندی کی وجہ سے اب تک صوبے میں سینکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ قدرتی وسائل سے مالا مال ہونے کے باوجود بلوچستان ملک کا پسماندہ ترین صوبہ ہے۔

XS
SM
MD
LG