امریکہ اور یورپی عہدے داروں نے کہاہے کہ برما نے یکم اپریل کو منعقد ہونے والے ضمنی انتخابات کے جائزے کے لیے مبصروں کی ٹیمیں بھیجنے کی دعوت دی ہے۔
رنگون میں امریکی سفارت خانے کے ایک عہدے دار نے بدھ کو وائس آف امریکہ اور میڈیا کی دوسری تنظیموں کو دعوت نامے ملنے کی تصدیق کی۔
اسی دوران انتخابات کی صورت حال پر نظر رکھنے سے متعلق بنکاک میں قائم ایک تنظیم نے کہاہے کہ برما نے اس کے چیف کوآرڈی نیٹر کو ملک سے نکال دیا ہے۔
ایشیا نیٹ ورک فار فری الیکشن نے وائس آف امریکہ کوبتایا کہ ان کی کوآرڈی نیٹر سومسری ہنانن تاسک کو منگل کو یہ کہہ دیا گیا تھا کہ وہ اپنا سامان سمیٹ کر ملک سے چلی جائیں۔
انہیں کہا گیا کہ وہ گذشتہ ہفتے ملک میں سیاحتی ویزے پر آئیں تھیں جب کہ انہیں واپس جاکر اپنے کام سے مطابقت رکھنے والے ویزے کی درخواست دینی چاہیے۔
خاتون کوآرڈی نیٹربرما میں اپنے گروپ کے ارکان کو ضمنی انتخابات کے جائزے کی اجازت دلانے کی کوشش کررہی تھیں۔
کئی ممالک نے کہاہے کہ وہ یکم اپریل کے ضمنی انتخابات برما کی حکومت کی جانب سے اصلاحات کے عزم پر قائم رہنے کے ایک کڑے امتحان کی حیثیت رکھتے ہیں کیونکہ حزب اختلاف کی جمہوریت پسند راہنما آنگ ساں سوچی کی جماعت تمام نشستوں پر الیکشن لڑرہی ہے جبکہ وہ خود بھی ایک انتخابی حلقے سے امیدوار ہیں۔