کینیڈا میں تیل بردار مال گاڑی کے حادثے کے بعد درجنوں افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔
صوبہ کیوبک میں ایک روز قبل تیل لے جانے والی ریل گاڑی پٹڑی سے اترنے کے بعد قریبی علاقے میں دھماکے سے تباہ ہوگئی جس سے ایک شخص ہلاک اور درجنوں عمارتوں کو نقصان پہنچا۔
جھیل کنارے آباد قصبے لاک میگانٹک میں جب یہ حادثہ پیش آیا تو وہاں اختتام ہفتہ کی وجہ سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔
حکام نے ایک شخص کے ہلاک ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے مرنے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق کم ازکم 80 افراد حادثے کے بعد لاپتہ ہیں۔
اطلاعات کے مطابق ریل گاڑی کی 70 سے زائد بوگیوں میں سے چار پٹڑی سے اتر گئیں جس کے باعث ان میں موجود تیل میں آگ بھڑک اٹھی اور یہ دھماکے سے تباہ ہوگئیں۔
آتشزدگی کے باعث ایک بار اور متعدد اسٹورز سمیت درجنوں عمارتوں کو نقصان پہنچا۔ کئی گھنٹے تک لگی رہنے والی آگ پر کینیڈین اور امریکی امدادی کارکنوں نے یہاں پہنچ کر قابو پایا۔
چھ ہزار نفوس پر مشتمل اس قصبے کے لگ بھگ دو ہزار افراد حادثے کے باعث اپنے گھروں سے محفوظ مقام پر منتقل ہونے پر مجبور ہوگئے۔
ریل گاڑی کے پٹڑی سے اترنے کی وجوہات تاحال معلوم نہیں ہوسکی ہیں۔ ریل کمپنی کا کہنا ہے کہ گاڑی کے معاون نے اسے جمعہ کی رات کو کھڑا کر دیا تھا۔ ریلوے لائن کی منتظم کمپنی کا ماننا ہے گوکہ کنڈکٹر نے گاڑی کی بریکس صحیح طور پر لگا رکھی تھیں لیکن بسا اوقات یہ ڈھیلی ہونے کی وجہ سے گاڑی اپنے ہی خرام کے باعث ٹہل جاتی ہے اور پٹڑی سے اتر جاتی ہے۔
کینیڈا کی ٹرانسپورٹیشن سیفٹی ایجنسی واقعے کی تحقیقات کررہی ہے۔
صوبہ کیوبک میں ایک روز قبل تیل لے جانے والی ریل گاڑی پٹڑی سے اترنے کے بعد قریبی علاقے میں دھماکے سے تباہ ہوگئی جس سے ایک شخص ہلاک اور درجنوں عمارتوں کو نقصان پہنچا۔
جھیل کنارے آباد قصبے لاک میگانٹک میں جب یہ حادثہ پیش آیا تو وہاں اختتام ہفتہ کی وجہ سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔
حکام نے ایک شخص کے ہلاک ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے مرنے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق کم ازکم 80 افراد حادثے کے بعد لاپتہ ہیں۔
اطلاعات کے مطابق ریل گاڑی کی 70 سے زائد بوگیوں میں سے چار پٹڑی سے اتر گئیں جس کے باعث ان میں موجود تیل میں آگ بھڑک اٹھی اور یہ دھماکے سے تباہ ہوگئیں۔
آتشزدگی کے باعث ایک بار اور متعدد اسٹورز سمیت درجنوں عمارتوں کو نقصان پہنچا۔ کئی گھنٹے تک لگی رہنے والی آگ پر کینیڈین اور امریکی امدادی کارکنوں نے یہاں پہنچ کر قابو پایا۔
چھ ہزار نفوس پر مشتمل اس قصبے کے لگ بھگ دو ہزار افراد حادثے کے باعث اپنے گھروں سے محفوظ مقام پر منتقل ہونے پر مجبور ہوگئے۔
ریل گاڑی کے پٹڑی سے اترنے کی وجوہات تاحال معلوم نہیں ہوسکی ہیں۔ ریل کمپنی کا کہنا ہے کہ گاڑی کے معاون نے اسے جمعہ کی رات کو کھڑا کر دیا تھا۔ ریلوے لائن کی منتظم کمپنی کا ماننا ہے گوکہ کنڈکٹر نے گاڑی کی بریکس صحیح طور پر لگا رکھی تھیں لیکن بسا اوقات یہ ڈھیلی ہونے کی وجہ سے گاڑی اپنے ہی خرام کے باعث ٹہل جاتی ہے اور پٹڑی سے اتر جاتی ہے۔
کینیڈا کی ٹرانسپورٹیشن سیفٹی ایجنسی واقعے کی تحقیقات کررہی ہے۔