رسائی کے لنکس

فیس بک پر خاکوں کے تنازعے پر خاتون کارٹونسٹ کی معذرت


فیس بک پر ایک گروپ کی طرف سے پیغمبرِ اسلام کے بارے میں متنازعہ خاکہ کشی کی دعوت میں شامل خاتون کارٹونسٹ، مولی نورس نے معذرت کرتے ہوئےکہا ہے کہ کسی طور پربھی اُن کا مقصد کسی مذہب کے ماننے والوں کی دل آزاری کرنا نہیں تھا۔

اپنے بلاگ میں مولی نورس نے کہا ہے کہ اُنھوں نے فیس بک پر متنازع صفحہ کبھی شروع نہیں کیا، نہ ہی اُنھوں نے کوئی ایسی جگہ بتائی تھی جہاں ڈرائنگ بھیجی جانی تھی، اور نہ ہی اُنھیں اِس معاملے میں کبھی کوئی ڈرائنگ موصول ہوئی۔

مولی نورس نے کہا: ،میں اسلامی عقیدہ پر کاربند تمام لوگوں سے معافی چاہتی ہوں اور کہتی ہوں کہ اس دن کو منانے کا فیصلہ واپس لیا جائے،۔ انہوں نے کہا کہ انھیں دکھ ہے کہ مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔

مولی نورس نے کہا کہ ‘ایوری باڈی ڈرا محمد ڈے’ منانے کی تجویز کی اِس کے علاوہ کوئی اور وجہ نہیں تھی کہ اِس صفحے پر پیغمبرِ اسلام کے خاکے اور کارٹون کے علاوہ دیگر مذاہب کے مختلف کردار موجودہیں جِن میں ہندو مت اور عیسائیت بھی شامل ہیں۔

اُنھوں نے کہا کہ گروپ کے اِس صفحے سے اُن کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

یاد رہے کہ فیس بک پر ایک گروپ کی طرف سے ‘ایوری باڈی ڈرا محمد’ کے صفحے کی بات پر پاکستان کے مختلف شہروں میں مظاہروں اور تقاریر کی صورت میں غم و غصے کا اظہار کیا گیا اور لاہور کی عدالتِ عالیہ نے حکومتِ پاکستان کو ہدایت کی تھی کہ اِس سماجی رابطے کی ویب سائیٹ کی طرف سے متنازعہ معاملے پر امریکہ سے باضابطہ احتجاج کیا جائے۔

حکومتِ پاکستان نے لوگوں کے غم و غصے کے پیشِ نظر ملک میں فیس بک اور یو ٹیوب پر بھی پابندی لگادی ہے۔

مولی نورس نے خاکے بنانے کی کال دینے پر معافی مانگ لی ہے، اور کہا ہے کہ اُنھیں دکھ ہے کہ مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی۔

XS
SM
MD
LG